(کچھ رکعت کھڑا ہو کر اور کچھ بیٹھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک شخص کھڑے ہو کر نماز پڑھنا شروع کیا اور دوسری رکعت کے لئے نہیں کھڑا ہوا اِس وجہ سے کہ اسے تکلیف تھی تو کیا اُس شخص کی نماز ہوگی یا نہیں؟ تفصیل کے ساتھ واضح فرمائیں نوازش ہوگی
المستفتی:۔عبد اللہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
اگرواقعی عذرشرعی کی وجہ سے دوسری رکعت میں بیٹھ گیا پھرنمازمکمل کی تو نمازہوگئی جیسا کہ علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ اگرایسی بیماری ہے تو حکم یہ ہے کہ اگراتنی طاقت رکھتاہے کہ اللہ اکبرکھڑے ہوکر کہہ سکے تواس پرفرض ہے کہ کھڑے ہوکراللہ اکبرکہ لے پھربیٹھ جائے یاکچھ رکعت کھڑے ہوکرپڑھنے کی طاقت رکھتاہے تووہ پڑھے پھربیٹھ جائے نمازہوجائےگی بلاکراہت جیساکہ سرکارصدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیںاگرکچھ دیربھی کھڑاہوسکتاہے اگرچہ اتناہی کہ کھڑا ہوکراللہ اکبرکہ لے تو فرض ہے کہ کھڑاہوکراتناکہ لے پھربیٹھ جائے۔(بہارشریعت جلداول حصہ سوم صفحہ۵۱۱؍مکتبۃ المدینہ)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمدافسررضا سعدی عفی عنہ
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔