(جمعہ فرض ہونے کے لئے کتنی شرطیں ہیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جمعہ فرض ہونے کے لئے کتنی شرطیں ہیں؟ اورکون کون ؟ مفصل جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:۔محمد ریاض منصوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
شرائط جمعہ چھ ہیں(۱) مصر یا فنائے مصر(۲) بادشاہ(۳) وقت ظہر(۴) خطبہ(۵) جماعت( ۶) اذن عام ۔
مصر یا فنائے مصر : مصر سے وہ جگہ مراد ہے جس میں متعدد کوچے اور بازار ہو اور وہ ضلع یا پرگنہ ہو کہ اس کے متعلق دیہات گنے جاتے ہو اور وہاں کوئی حاکم ہوں کہ اپنے دبدبہ وسطوت کے سبب سے مظلوم کا انصاف ظالم سے لے سکے یعنی انصاف پر پوری قوت و قدرت ہو اگرچہ نا انصافی کرتا اور بدلہ نہ لیتا ہو” فنائے مصر “ سے وہ جگہ مراد ہے جو مصر کے آس پاس اس مصر کی مصلحتوں کے لئے جیسے قبرستان گھوڑ دوڑ کا میدان فوج کے رہنے کی جگہ کچہری اسٹیشن یہ چیزیں شہر سے باہر ہوں تو فنائے مصر میں ان کا شمار ہے اور وہاں جمعہ جائز ہے لہذا جمعہ یا شہر میں پڑھا جائے یا ان کی فنامیں اور گاؤں میں جائز نہیں ۔
بادشاہ : اس سے مراد سلطان اسلام یا اس کا نائب جس کو سلطان نے جمعہ قائم کرنے کا حکم دیا سلطان عادل ہو یا ظالم جمعہ قائم کرسکتا ہے یونہی اگر زبردستی بادشاہ بن بیٹھا یعنی شرعا اسکو حق امامت نہ ہو مثلا قرشی نہ ہو یا اور کوئی شرط نہ ہو تو یہ بھی جمعہ قائم کر سکتا ہے۔
وقت : وقت جمعہ وقت ظہر ہے یعنی جو وقت ظہر کا ہے اس وقت کے اندر جمعہ ہونا چاہئے تو اگر جمعہ کی نماز میں اگرچہ تشہد کے بعد عصر کا وقت آ گیا تو جمعہ باطل ہوگیا ظہر کی قضا پڑھیں۔
خطبہ : جمعہ کے خطبہ میں شرط یہ ہے کہ وقت میں ہو اور نماز سے پہلے ہو اور ایسی جماعت کے سامنے ہو تو جمعہ کے لئے ضروری ہے یعنی کم سے کم خطیب کے سوا تین مردہو اور اتنی آواز سے ہو کہ پاس والے سن سکیں اگر کوئی امر مانع نہ ہو۔
جماعت : یعنی امام کے علاوہ کم سے کم تین مرد ہونے چاہئے ورنہ جمعہ نہ ہوگا۔
اذن عام : اس کا مطلب یہ ہے کہ مسجد کا دروازہ کھول دیا جائے تاکہ جس مسلمان کاجی چاہے آئے کسی کی روک ٹوک نہ ہو۔(عامۂ کتب فقہ)واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔