(کیا جمعہ کے دن دعاقبول ہوتی ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ جمعہ کے بارے میں کوئی ایسی حدیث ہے کہ جمعہ کے دن ایک ساعت ایسی ہے کہ اللہ تعالی دعاؤں کو قبول فرماتاہے اگر ایسا ہے تو وہ ساعت کونسی ہے؟اور یہ روایت بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ جمعہ کے دن ہر گھنٹہ میں کئی لاکھ جہنمیوں کو جہنم سے آزاد کرتاہے۔ اس کے بارے میں تفصیل کے ساتھ تحریر فرما دیں بہت مہربانی ہوگی
المستفتی:۔محمد آزاد خان جھارکھنڈ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
بیشک جمعہ کے دن ایک ایسی ساعت ہے کہ مسلمان بندہ اگر اسے پالے اور اس وقت اللہ تعالیٰ سے بھلائی کا سوال کرے تو وہ اسے دیگا۔حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ نے یہ روایت نقل فرمائی ہےبخاری و مسلم ابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، فرماتے ہیں صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم : ’’جمعہ میں ایک ایسی ساعت ہے کہ مسلمان بندہ اگر اسے پالے اور اس وقت اﷲ تعالیٰ سے بھلائی کا سوال کرے تو وہ اسے دے گا۔‘‘ اور مسلم کی روایت میں یہ بھی ہے کہ’’ وہ وقت بہت تھوڑا ہے۔‘‘ رہا یہ کہ وہ کون سا وقت ہے اس میں روایتیں بہت ہیں ان میں دو قوی ہیں ایک یہ کہ امام کے خطبہ کے لیے بیٹھنے سے ختم نماز تک ہے۔ اس حدیث کو مسلم ابو بردہ بن ابی موسیٰ سے وہ اپنے والد سے وہ حضور اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ۔ اور دوسری یہ کہ ’’وہ جمعہ کی پچھلی ساعت ہے۔‘‘ امام مالک و ابو داود و ترمذی و نسائی و احمد ابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، وہ کہتے ہیں : میں کوہِ طور کی طرف گیا اور کعب احبار سے ملا ان کے پاس بیٹھا، انہوں نے مجھے تورات کی روایتیں سنائیں اور میں نے ان سے رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی حدیثیں بیان کیں ، ان میں ایک حدیث یہ بھی تھی کہ رسول ا ﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بہتر دن کہ آفتاب نے اس پر طلوع کیا جمعہ کا دن ہے، اسی میں آدم علیہ السلام پیدا کیے گئے اور اسی میں انھیں اترنے کا حکم ہوا اور اسی میں ان کی توبہ قبول ہوئی اور اسی میں ان کا انتقال ہوا اور اسی میں قیامت قائم ہوگی اور کوئی جانور ایسا نہیں کہ جمعہ کے دن صبح کے وقت آفتاب نکلنے تک قیامت کے ڈر سے چیختا نہ ہو سِوا آدمی اور جن کے اور اس میں ایک ایسا وقت ہے کہ مسلمان بندہ نماز پڑھنے میں اسے پا لے توا ﷲ تعالیٰ سے جس شے کا سوال کرے وہ اسے دے گا۔ کعب نے کہا سال میں ایسا ایک دن ہے؟ میں نے کہا بلکہ ہر جمعہ میں ہے، کعب نے تورات پڑھ کر کہا رسول ا ﷲصلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے سچ فرمایا۔ ابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں پھر میں عبداﷲ بن سلام رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے ملا اور کعب احبار کی مجلس اور جمعہ کے بارے میں جو حدیث بیان کی تھی اس کا ذکر کیا اور یہ کہ کعب نے کہا تھا، یہ ہر سال میں ایک دن ہے، عبد اﷲ بن سلام نے کہا کعب نے غلط کہا، میں نے کہا پھر کعب نے تورات پڑھ کر کہا بلکہ وہ ساعت ہر جمعہ میں ہے، کہا کعب نے سچ کہا، پھر عبداﷲ بن سلام نے کہا تمہیں معلوم ہے یہ کون سی ساعت ہے؟ میں نے کہا مجھے بتاؤ اور بُخل نہ کرو، کہا جمعہ کے دن کی پچھلی ساعت ہے، میں نے کہا پچھلی ساعت کیسے ہو سکتی ہے حضور (صلی ا ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) نے تو فرمایا ہے مسلمان بندہ نماز پڑھتے میں اسے پائے اور وہ نماز کا وقت نہیں، عبداﷲ بن سلام نے کہا، کیا حضور (صلی ا ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) نے یہ نہیں فرمایا ہے کہ جو کسی مجلس میں انتظار نماز میں بیٹھے وہ نماز میں ہے میں نے کہا ہاں ، فرمایا تو ہے کہا تو وہ یہی ہے یعنی نماز پڑھنے سے نماز کا انتظار مراد ہے۔ترمذی انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ فرماتے ہیں صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم : ’’جمعہ کے دن جس ساعت کی خواہش کی جاتی ہے، اسے عصر کے بعد سے غروب آفتاب تک تلاش کرو۔(بہار شریعت حصہ۴؍صفحہ۷۵۴؍۷۵۵؍مطبوعہ دعوت اسلامی)
اس بارے میں بھی روایت موجود ہے کہ جمعہ کے دن ہر گھنٹہ رب تعالیٰ چھ لاکھ جہنمیوں کو جہنم سے آزاد کرتاہے حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ نے یہ روایت بھی نقل فرمائی ہے انھیں سے راوی، کہ حضور (صلی ا ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) فرماتے ہیں :جمعہ کے دن اور رات میں چوبیس گھنٹے ہیں ، کوئی گھنٹاایسا نہیں جسمیں اﷲ تعالیٰ جہنم سے چھ لاکھ آزاد نہ کرتا ہو جن پر جہنم واجب ہوگیا تھا۔(بہار شریعت حصہ۴؍ صفحہ ۷۵۵؍مطبوعہ دعوت اسلامی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔