AD Banner

(فجر قضا ہو گئی توجمعہ کی امامت کرناکیساہے؟)

 (فجر قضا ہو گئی توجمعہ کی امامت کرناکیساہے؟)

  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کسی امام صاحب سے نیند کے غلبہ میں فجر کی نماز چھوٹ گئی تو اس امام صاحب کے پیچھے جمعہ کی نماز کا کیا حکم ہے؟ اور امام نے وہ فجر کی قضا ء پڑھ لی ہو تو کیا حکم ہے ؟         المستفتی:۔ساجد رضا ناگپور

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب 

    اگر کسی کی نماز سونے کہ وجہ سے یا بھولنے کی وجہ سے قضاء ہو جائے تو بیدار ہونے پر پڑھ لے جبکہ مکروہ وقت نہ ہو کہ اس کا وہی وقت ہے تو اس پر قضا کا گناہ بھی نہ ہوگا جیسا کہ حدیث شریف میں ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سوتے میں (اگر نماز جاتی رہی) تو قصور نہیں، قصور تو بیداری میں ہے۔ (صحیح مسلم)

  ایک دوسری حدیث میں ہے حضورصلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایاجو نماز سے سو جائے یا بھول جائے تو جب یاد آئے پڑھ لے کہ وہی اس کا وقت ہے۔ (صحیح بخاری و مسلم)

   اورعلامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں سوتے میں یا بھولے سے نماز قضا ہوگئی تو اس کی قضا پڑھنی فرض ہے، البتہ قضا کا گناہ اس پر نہیں مگر بیدار ہونے اور یاد آنے پر اگر وقت مکروہ نہ ہو تو اسی وقت پڑھ لے تاخیر مکروہ ہے۔ (بہار شریعت ح۴ قضا نماز کا بیان)

   ہاں اگر بیدار ہونے پر وقت مکروہ نہ تھا پھر بھی نہ پڑھا تو قضا کا گناہ ہوگا لیکن جب بھی پڑھے گا قضاء اس کے ذمہ سے ساقط ہوجائےگی چونکہ سوال میں مذکور ہے کہ قضا کو امام نے ادا کرلیا تو کوئی قباحت نہیں،اور اگرقضابھی نہ پڑھی جب بھی نماز جمعہ ہوجائے گی ہاں اگر صاحب ترتیب سے فجر قضا ہوجائے پھر پڑھے بغیرجمعہ کی نماز پڑھائے تو نماز نہ ہوگی جب کہ قضا یاد ہو اور قضا پڑھنے کے لئے وقت میں گنجائش ہو۔(عامۂ کتب فقہ)واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ

فقیر تاج محمد قادری واحدی


کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 




Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad