(سجدۂ سہو میں التحیات ودرودپڑھا تو کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ امام نے سجدۂ سہو میں پہلے التحیات پھر درود ابراہیم پھر دعائے ماثورہ پڑھی پھر سجدۂ سہو کیا اور بعد میں صرف التحیات پڑھی تو کیا نماز ہوگئی ؟بحوالہ، جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:۔محمد ایوب نعمانی قادری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں نماز ہوگئی اگر چہ التحیات کے بعد درود شریف دعاء ماثورہ بھی پڑھ لیا ہو، سجدۂ سہو کسی کمی کی وجہ سے واجب ہوا ہو یا کسی زیادتی کی وجہ سے واجب ہوا ہو اس کو ادا کرنے کے لئے مسلک حنفی میں تین طریقے ہیں پہلا طریقہ یہ ہے کہ آخری قعدہ میں پوری ،التحیات، پڑھنے کے بعد دا ہنی (سیدھی) طرف سلام پھیرے اس کے بعد دو سجدے کرے اور دونوں سجدوں میں حسب دستور ،سبحان ربی الاعلی، پڑھے پھر سجدے سے سر اٹھا کر قعدہ میں بیٹھے اور دوبارہ التحیات، درودشریف اور دعاء ماثورہ پڑھ کر نمازسے نکلنے کے لئے دونوں طرف سلام پھیرےدوسراطریقہ یہ ہے کہ آخری قعدہ میں التحيات درود شریف اور دعا پڑھ کر دا ہنی (سیدھی) طرف سلام پھیرے اور سہو کیلئے دو سجدے کرے پھر قعدہ میں بیٹھ کر صرف ،التحیات، پڑھے اور دونوں طرف سلام پھیرے درود شریف اور دعا پڑھنے کی ضرورت نہیں تیسرا طریقہ یہ ہے کہ آخری قعدہ میں ،التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر داہنی(سیدھی) طرف سلام پھیرے اور سہو کے لئے دو سجدے کرے پھر بیٹھ کر قعدہ میں دوبارہ ،التحیات، درودشریف اور دعاء ماثورہ پڑھ کر دونوں طرف سلام پھیرےحضور صدرالشریعہ علامہ و مولانا امجد علی رحمۃ اللہ تعالی علیہ مصنف بہارشریعت مذکورہ تینوں طریقوں کے بارے میں فرماتے ہیں سب درست ہیں ان میں سے کوئی صورت مکروہ بھی نہیں ہے اور یہ سب طریقے مذہب حنفی کے مطابق ہیں۔(فتاوی امجدیہ جلد اول صفحہ ۲۸۱،۲۸۰، مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معراج رضوی سنبھلی براہی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔