(کیا مسافر جمعہ کی امامت کرسکتاہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید جو شرعی مسافر ہے کیا حالت سفر میں نماز جمعہ پڑھا سکتا ہے قرآن و حدیث کے روشنی میں جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
المستفتی:۔فقیر محمد سراج خان قادری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
مسافر نماز جمعہ پڑھا سکتا ہے اگرچہ اس پر جمعہ کی نماز فرض نہیں مگر پڑھے گا تو فرض نمازہی ادا ہوگی نہ کہ نفل جیسے ماہ رمضان میں مسافر پر روزہ فرض نہیں پھر بھی روزہ رکھے تو فرض ہی ادا ہوتا ہے اگر فرض ادا نہ ہوتا تو بعد میں قضا روزہ رکھنے کا حکم ہوتا لیکن کتب فقہ میں قضا رکھنے کا حکم نہیں ہے مطلب یہ ہے کہ مسافر روزہ نہ رکھے یا جمعہ نہ پڑھے تو ترک کرنے کے سبب گنہگار نہ ہوگا، اوراگر جمعہ پڑھے اس کے تو ذمہ سے فرض نماز ہی ادا ہوتی ہے اس لئے جمعہ کی نماز پڑھا سکتاہے اگرچہ شرعی مسافر ہوعلامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ جمعہ کی امامت ہر مرد کر سکتا ہے جو اور نمازوں میں امام ہو سکتا ہو اگرچہ اس پر جمعہ فرض نہ ہو جیسے مریض مسافر غلام یعنی جبکہ سلطان اسلام یا اس کا نائب یا جس کو اس نے اجازت دی بیمار ہو یا مسافر تو یہ سب نمازجمعہ پڑھا سکتے ہیں یا انہوں نے کسی مریض یا مسافر یا غلام یا کسی لائق امامت کو اجازت دی ہو یا بضرورت عام لوگوں نے کسی ایسے کو امام مقرر کیا ہو جو امامت کر سکتا ہو۔(بہار شریعت ح۴ ؍جمعہ کا بیان)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔