(عصا لیکر خطبہ پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہجمعۃ المبارک کا خطبہ دیتے ہوئے عصا بغل میں رکھنا کیسا ہے؟ المستفتی:۔ شعیب رضا خان قادری نقشبندی بالاپور ضلع آکولہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــواب بعون الملک الوہاب
حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ عصا لے کر خطبہ پڑھنے کے بارے میں علمائے کرام کا اختلاف ہے اور اختلاف علماء سے بچنا ہی اولی ہے۔
سیدنا اعلٰی حضرت فاضل بریلوی رضی اللّٰہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ خطبہ میں عصا ہاتھ میں لینا بعض علماء کے نزدیک سنت لکھابعض نے مکروہ اور ظاہر ہے کہ اگر سنت بھی ہوئی تو کوئی سنت مؤکدہ نہیں تو بنظر اختلاف اس سے بچنا ہی بہتر ہے۔مگر جب کوئی عذر ہو’’وتلک لان الفعل اذا تردد بین السنۃ والکراہۃ کان ترکہ اولی‘‘(فتاوی رضویہ جلد سوم صفحہ نمبر ۶۸۴؍ فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر ۲۴۷)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد الطاف حسین قادری
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔