AD Banner

(دیہات میں جمعہ کے بعد ظہر جماعت سے پڑھنا کیسا ہے؟)

 (دیہات میں جمعہ کے بعد ظہر جماعت سے پڑھنا کیسا ہے؟)

  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  کیا ظہر کی نماز جماعت سے پڑھنا واجب ہے یا نہیں ؟        

المستفتی:۔محمد سعید رضوی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب 

   گاؤں میں اگر جمعہ کے نام پر نماز پڑھی گئی تو اس سے ظہر کی نماز ساقط نہیں ہوگی لہٰذا گاؤں میں جمعہ کے دن بھی ظہر کی نماز پڑھنا فرض ہے اور جماعت کے ساتھ پڑھنا واجب ہے اس کے لئے تکبیر بھی کہی جائے گی جمعہ کی نماز پڑھنے کے بعد ظہر کی نماز جماعت سے پڑھنا لوگوں پر واجب ہے کیونکہ جماعت واجب اور واجب کا مسلسل ترک گناہ کبیرہ ہے اس لئے باجماعت ظہر کی نماز پڑھنا واجب ہے اور فرداً فرداً پڑھیں گے تو ترک جماعت کی وجہ سے وہ گنہگار ہوں گے۔(فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر ۲۴۲)

  ردالمختار میں’’لوصلوافی القری لزمہم أداء الظہر‘‘اسی میں ہے’’وفی المعراج عن المجتبی من لا تجب علیہم الجمعۃ لبعد المو ضع صلوا الظہر بجماعۃ‘‘ (جلد سوم صفحہ نمبر ۳۳)

  نیز شرعی کونسل آف انڈیا بریلی شریف میں علمائے کرام و مفتیان عظام نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ صادر فرمایا کہ دیہاتوں میں بعد جمعہ نماز ظہر باجماعت پڑھنا واجب ہے۔(فتاوی مصدقات محدث کبیر صفحہ نمبر ۳۸)واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ

محمد الطاف حسین قادری 


کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad