(دونوں خطبوں کے درمیان بیٹھتے وقت کیا پڑھیں؟)
السلا م علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ خطبہ کے درمیان جو امام بیٹھتے ہیں اس میں کیا پڑھنا چاہئے اور کتنے مقدار تک بیٹھنا چاہئے؟ المستفتی:۔فرمان علی پالیتانہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
دونوں خطبوں کے درمیان تین آیت پڑھنے کی مقدار بیٹھنا چاہئےبہتر ہے کہ کچھ ذکر واذکار اور تسبیح پڑھے اور اگر خاموش رہے جب بھی کوئی حرج نہیں۔جیسا کہ فتاویٰ مرکزتربیت افتا میں ہے:خطیب کو دونوں خطبوں کے درمیان ذکر و تسبیح یا درود شریف پڑھنا چاہئے تو پڑھ سکتا ہے اگر کچھ نہ پڑھے تو بھی کوئی حرج نہیں مگر مقتدیوں کے لئے جائز نہیں ایسا ہی فتاویٰ امجدیہ جلد اوّل صفحہ نمبر/ ۲۹۹ میں ہےاعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کابھی یہی معمول تھا کہ اکثر خاموش رہتے اور کبھی اخلاص یادرود شریف پڑھ لیتے۔ جیسا کہ فتاویٰ رضویہ جلد سوم صفحہ نمبر/۷۶۵ میں ہے۔(فتاویٰ مرکزتربیت افتاء جلد اوّل صفحہ نمبر/۳۰۸/۳۰۹)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔