(جس کے مخارج صحیح نہ ہوں اس کی نماز ہوتی ہے یا نہیں؟)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جس کے مخارج صحیح نہ ہوں وہ نماز کیسے ادا کرے؟ کیا اس کی نماز نہیں ہو تی ہے؟
المستفی:۔محمدارباز رضا متعلم جامعۃالرضا بریلی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جو لاپرواہی کی وجہ سے اس طرح پڑھتے ہیں یعنی مخرج صحیح کئے بغیر انکی نماز نہ ہوگی، ایسے شخص پر لازم ہے کہ شب و روز جہاں تک ممکن ہوسکے وقت نکال کر اپنے مخارج درست کرلے اگر خود نہیں کرسکتا تو کسی عالم یا حافظ یا امام محلہ کے پاس بیٹھ کر اصلاح کرائے دور حاضرمیں بہت زیادہ سہولیات میسر ہیں اب توجگہ جگہ قرآن کوئز و ٹیوشن وغیرہ کے ذریعے کافی اصلاح ہوجائے گی اور ہاں اتنی اصلاح کرالے کہ حروف ایک دوسرے سے ممتاز ہوجائیں مگر افسوس لوگ غلط پڑھتے ہیں اور جانتے بھی ہیں اسکے باوجود غافل ہیں ان کی نمازیں باطل ہیں اور یہ عنداللہ مجرم و مستحق عذاب نار ہیں فتاویٰ ہندیہ میں ہے ’’زَكَرَ الْإِمَامُ التُّمُرْتَاشِيِّ يَجِبُ أَنْ لَا يَتْرُكَ الْأُمِّيُّ اجْتِهَادَهُ فِي آنَاءِ لَيْلِهِ وَنَهَارِهِ حَتَّى يَتَعَلَّمَ مِقْدَارَ مَا يَجُوزُ بِهِ الصَّلَاةُ فَإِنْ قَصَّرَ لَمْ يُعْذَرْ عِنْدَ اللَّهِ تَعَالَى، كَذَا فِي النِّهَايَةِ(جلداول کتاب الصلوۃ ص ۹۵؍بیروت لبنان)
ہاں اگر کسی کی زبان میں لقنت ہے یا اور کوئی وجہ ہے ہزارہاکوششیں کرنےکے باوجود حروف صحیح سے ادا نہیں ہوپاتے تو ایساشخص معذور ہے جس طرح ممکن ہوسکے نماز پڑھے ترک ہرگز نہ کرےاللہ فرماتا ہے’’لایکلف اللہ نفساالاوسعھاالقرآن‘‘ واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
عبیداللہ حنفی بریلوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔