(بھول کروتر کی چوتھی رکعت کے لئے کھڑا ہوگیا تو کیا کرے ؟)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ وترمیں تیسری رکعت پر قعدہ کرنا بھول گیا اورچوتھی کے لئے کھڑا ہوگیا تو کیا حکم ہے؟جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع فراہم فرمائیں
المستفی:۔عبد الرزاق
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جب تک چوتھی کا سجدہ نہ کیا ہے واپس آجائے اورسجدۂ سہوکرکے نماز مکمل کرے اور اگر سجدہ کرلیا ہے تو نماز مکمل کرلے یہ نماز نفل ہوگئی وترپھرسے پڑھے ۔
منیۃ المصلی صفحہ ۱۸۴؍پر ہے : رجل صلی الظھر خمسا ولم یقعد علی راس الرابعة بطلت فرضیة وتحولت صلاتہ نفلا ۔
مذکورہ عبارت کے تحت غنیۃ المتملی میں ہے:وعلی ھذا لولم یقعدفی ثالثة المغرب وسجدللرابعة اوعلی ثانیة الفجر ونحوہ وسجدللثالثة"یعنی یہی حکم اس وقت بھی ہے کہ جب نمازی مغرب میں قعدہ اخیرہ نہ کرے اورچوتھی کا سجدہ کرلے یا فجرمیں قعدہ اخیرہ نہ کرے اورتیسری کا سجدہ کرلے(غنیۃ المتملی ،ص ۲۹۰)
بہارشریعت میں ہے :چاررکعت والے فرض میں چوتھی رکعت کے بعد قعدہ نہ کیا تو جب تک پانچویں کا سجدہ نہ کیا ہو بیٹھ جائے اورپانچویں کا سجدہ کرلیا یا فجر میں دوسری پر نہیں بیٹھا اورتیسری کا سجدہ کرلیا یا مغرب میں تیسری پر نہ بیٹھا اورچوتھی کا سجدہ کرلیا تو ان سب صورتوں میں فرض باطل ہوگئے، مغرب کے سوا اورنمازوں میں ایک رکعت اورملالے۔(ج ۱؍ص ۵۱۵؍ ۵۱۶؍ مکتبۃ المدینہ،دہلی)واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
ابوکوثر محمد ارمان علی قادری جامعی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔