(مجمع کثیر ہوتو سجدۂ سہو ترک کرسکتے ہیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ جمعہ کے دن امام سے کوئی واجب سہواً ترک ہوگیا اور نمازیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے امام صاحب نے سجدۂ سہو نہیں کیا تو نماز ہوئی یانہیں؟ اگر نہیں ہوئی تو امام پر کیا حکم ہوگا؟ المستفتی:۔جمشیدعالم پٹنہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مستفرہ میں نماز ہوگئی امام پر کوئی حکم نہیں ہوگا چونکہ امام نے جو کیا درست کیاحضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں جمعہ و عیدین میں سہو واقع ہوا اور جماعت کثیر ہو تو بہتر یہ ہے کہ سجدۂ سہو نہ کرے۔(بہار شریعت حصہ۴؍صفحہ ۷۱۴؍مطبوعہ دعوت اسلامی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔