( امام جعفر صادق رَحمۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی علیہ01)
ماہ ِرَجَبُ المُرَجَّب کو کئی بزرگانِ دین سے نِسبت حاصل ہے، اِنہی میں سے ایک ہستی ایسی بھی ہے جس نے بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھائی، حُسْنِ اَخلاق کی چاشنی سے بداَخْلاقی کی کڑواہٹ دور کی، عمدہ کِردار کی خوشبو سے پریشان حالوں کی داد رَسی فرمائی اور عِلم کے نور سے جَہالت کی تاریکی کا خاتمہ فرمایا وہ عظیمُ المَرتَبَت شخصیت حضرت سیّدنا امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ہیں۔
نام ونسب
آپ کا نام”جــعفــر“ اور کُنیّت” ابو عبداللہ‘‘ ہے۔ آپ کی ولادت 80 ہجری میں ہوئی، آپ کے دادا شہزادۂ امام حسین حضرت سیّدنا امام زَیْنُ الْعَابِدِین علی اَوسط اور والد امام محمد باقِر ہیں!جبکہ والدہ حضرت سیّدتنا اُمِّ فَرْوَہ بنتِ قاسم بن محمد بن ابوبکر صدیق ہیں رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن۔ یوں والد کی جانب سےآپ”حسینی سَیِّد“ اور والدہ کی جانب سے” صدیقی“ ہیں۔ سچ گوئی کی وجہ سےآپ کو”صادِق‘‘ کے لقب سے جانا جاتا ہے۔(سیر اعلام النبلا، 6/438)
تعلیم وتربیت
آپ نے مدینۂ مُنَوَّرہ کی مشکبار عِلمی فضا میں آنکھ کھولی اور اپنے والدِ گرامی حضرت سیّدنا امام ابو جعفر محمد باقِر، حضرت سیّدنا عُبَيۡد الله بن ابی رافع، نواسۂ صدیقِ اکبر حضرت سیّدنا عُروہ بن زُبَير، حضرت سیّدنا عطاء اور حضرت سیّدنا نافع عَلَیْہِمُ الرََّحْمَۃ کے چَشْمۂ عِلْم سے سیراب ہوئے۔(تذکرۃ الحفاظ،1 /126)
دو جَلیلُ القدر صحابۂ کِرام حضرت سیّدنا اَنَس بن مالک اور حضرت سیّدنا سہل بن سعد رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کی زیارت سے مُشَرَّف ہونے کی وجہ سے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ تابعی ہیں ۔(سیر اعلام النبلا، 6/438)
دینی خدمات
کتاب کی تصنیف سے زیادہ مشکل افراد کی علمی، اَخلاقی اور شخصی تعمیر ہے اور اُستاد کا اِس میں سب سے زیادہ بُنیادی کِردار ہوتا ہے۔حضرت سیّدنا امام جعفر صادِق رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی صحبت میں رَہ کر کئی تَلامِذہ(شاگرد) اُمّت کے لئے مَنارۂ نور بنے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے عِلمی فیضان سے فیض یاب ہونے والوں میں آپ کے فرزند امام موسیٰ کاظم، امامِ اعظم ابو حنیفہ ، امام مالک، حضرت سفیان ثَوری، حضرت سفیان بن عُیَیْنَہ عَلَیْہِمُ الرَّحۡمَۃ کے نام سرِ فَہرِست ہیں۔(تذکرۃ الحفاظ ، 1/125، سیر اعلام النبلا ،6 / 439)
طالب دعا
عبد اللطیف قادری
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔