AD Banner

{ads}

(جو اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کی نعت پڑھنے سے منع کرے وہ صدر ہو سکتا ہے؟)

 (جو اعلیٰ حضرت  علیہ الرحمہ کی نعت پڑھنے سے منع کرے وہ صدر ہو سکتا ہے؟)

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک شخص ہے جو اپنے آپ کو سنی کہتا ہے اور واپی میں مسجد کاصدر و قبرستان کا نائب صدر ہے ۔آج جمعہ میں امام صاحب نے اعلیٰ حضرت کی لکھی ہو ئی نعت پڑھی وہ نعت یہ تھی ۔

سورج الٹے پاؤں پلٹے چاند اشارے سے ہو چاک 
اندھے نجدی دیکھ لیں قدرت رسول اللہ کی ﷺ

پھر بعد نماز دعا میں یہ پڑھے ۔

یا الہی ہم سب کو با ایمان دنیا سے اٹھا 
میرے مولیٰ حضرت احمد رضا کے واسطے 

اس پرمسجد کے صدر امام صاحب کے اوپر بھڑک گئے اور ڈانٹنے لگے۔تو کیا ایسے شخص کو مسجد کا صدر و قبرستان کا نائب صدر رکھا جا سکتا ہے ؟نیز صدر پر کیا حکم نافذ ہو گا ؟

الجواب بعون الملک الوہاب ھو الھا دی الی الصواب والیہ المرجمع المآب

اعلیٰ حضرت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضون اہلسنت کی پہچان ہیں آپ کی لکھی ہو ئی نعت ہو یا دعا مقبول عوام وخواص ہے ،کیونکہ قرآن و حدیث سے ہی مزین ہے۔ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کے اشعار سے تکلیف اسی کو ہو گی جو مرتد گمراہ یا بد مذہب ہوگا یا اس کے اندر صلح کلیت ہو گی ،یا پھر جہالت ۔

اگر واقعی مذکورہ سوال میں متعین شخص یعنی مسجد کے صدر نے کلام اعلیٰ حضرت پر اعتراض کیا ہے اور امام صاحب کو برا بھلا کہا یا ناراضگی کا اظہار کیا ہے تو پہلے انکو نرمی سے سمجھایا جائے ۔اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کا صحیح معنوں میں تعارف کرایا جا ئے ہو سکتا ہے بر بنائے جہالت انھوں نے ایسا کیا ہو ۔کیونکہ بہت سے ایسے جہلا ہیں جو باربار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کا تذکرہ سن کر بھڑک جاتے ہیںکیونکہ فرقہائے باطلہ جاہلوں کو بہت جلد سمجھا لیتے ہیں کہ اللہ ورسول کا نام نہیں لیتے بس جب دیکھو اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت کرتے رہتے ہیں ۔اور یہ بات جہلا کے ذہن میں گھس جا تی ہے ۔

اور اگر صدر جاہل نہیں بلکہ اعلیٰ حضرت کی شخصیت سے واقف ہے تو ضرور ان کے اندر گمراہیت گھس چکی ہے اور سوال سے ظاہر بھی یہی ہورہاہے تو کلام اعلیٰ حضرت میں لفظ، اندھے نجدی، ہے جسےدیو بندی وہابی سن کر جل بھن جا تے ہیںیو نہی دعا میں لفظ میرے مولیٰ سے بھی جلتے ہیں ۔تو ہوسکتا ہے کہ صدر کے اندر گمراہیت ہو ۔لہذا حتی الامکان سمجھانے کی کوشش کریں اور اگر سمجھ جا ئے تو ٹھیک ورنہ انہیں منصب صدارت سے ہٹا کر سماجی بائیکاٹ کردیا جائے۔

فقیہ ملت مفتی جلال الدین علیہ الرحمہ سے سوال ہوا کہ زید نے دوران گفتگو کہا میں بہار شریعت قانون شریعت کونہیں مانتا ہوں تو اسکے بارے میں کیا حکم ہے ؟تو اسکے جواب میں آپ تحریر فرما تے ہیں کہ زید علانیہ تو بہ کرے اور اعلان کرے کہ میں بہار شریعت اور قانون شریعت کو مانتا ہوں ۔ (فتاویٰ فقیہ ملت ج۱ ص۲ باب العقائد )

یعنی ہمارے فقہا نے اس پر بھی تو بہ لازم قرار دیا ہے جو بہار شریعت یا قانون شریعت کونہ مانے تو جو اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کو نہ مانے یا آپ کے کلام پر اعتراض کرے تو ضروراس پر توبہ لازم ہوگا کیونکہ ایسا شخص اگر جاہل نہیں تو گمراہ ضرور ہے اور ایسوں کے بارے میں ارشاد ربا نی ہے ( وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّكَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ) اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔(کنز الایمان ،سورہ انعام آیت ۶۸)

پس اگر مان جائیں تو توبہ کے ساتھ امام صاحب سے معذرت طلب کریں اور اگر نہیں مانتے اور نہ ہی تو بہ کرتے ہیں تو انہیں منصب صدارت سے ہٹاکر کسی عالم باعمل کو صدر منتخب کردیں اور اگر عالم باعمل نہ ملیں تو غیر عالم با شرع کو منتخب کردیں اور اگر غیر عالم باشرع نہ ہوں تواسے منتخب کریں جو کم از کم سنی صحیح العقیدہ ہو ایماندار ہو جو مسجد کی ذمہ داری ایمانداری سے نبھا سکتا ہو اور امام کو عواکے عقائد و اعمال کی اصلاح کرنے کا اختیار دیتا ہو۔واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ 

فقیر تاج محمد قادری واحدی 






مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads