(جنازہ میں تکبیر کے وقت چہرہ آسمان کی طرف کرنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جنازے میں تکبیر کے وقت چہرہ اوپر کرنا کیسا ہے ؟
المستفتی:۔ محمد اسیر رضوی دیناجپوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
نماز جنازہ میں بوقت تکبیر آسمان کی طرف کو سر اٹھانا مکروہ تحریمی ہے۔آجکل کافی لوگ ایسا کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں کہ جب نماز جنازہ میں تکبیر کہی جاتی ہے تو ہر تکبیر کے وقت اوپر کی جانب سرکو اٹھاتے ہیں حالانکہ اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ نماز میں آسمان کی طرف منہ اٹھانا مکروہ تحریمی ہے۔(بہارشریعت ح ۴)
حدیث شریف میں ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکیا حال ہے ان لوگوں کا جو نماز میں آسمان کی طرف آنکھیں اٹھاتے ہیں ، اس سے بازرہیں کیا ان کی آنکھیں اچک لی جائیں گی (یعنی اندھے کر دیے جائیں گے۔(صحیح مسلم ، بحوالہ مشکوۃشریف ص۹۰)
ایک خاص وجہ نماز جنازہ ایک دعا ہے جو ایک اپنے عزیز کے لیے کی جاتی ہے اور کوئی بھی دعا ،، اور بحالت دعا عجزوانکساری ہونا چاہئے سر جھکا ہوا ہونا چاہیے تاکہ رب کی بارگاہ میں دعا جلدی قبول ہو۔واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔