AD Banner

{ads}

(عدت میں عورت کو گھرسے باہر جانا کیسا ہے؟)

 (عدت میں عورت کو گھرسے باہر جانا کیسا ہے؟)

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ عورت کاشوہر فوت ہو گیا اور تو کیاعورت حالت عدت میں عورت گھر سے باہر یعنی رشتہ داری یاشادی وغیرہ میں جاسکتی ہے یا نہیں؟
المستفتی:۔ رضاکراچی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ  وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـواب بعون الملک الوہاب

حالت عدت میں عورت کو بلا حاجت شدیدہ گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں لہذا عورت مذکور کو شادی کے موقع پر عزیزوں اور رشتہ داروں کے یہاں جانے کی اجازت نہیں مگر دن کے حصہ میں جائے اور رات واپس ہوکر اپنے گھر میں گزارے تو ایسا کرسکتی ہے مگر بہتر ہے کہ نہ جائے البتہ گھر میں کوئی فرد نہ ہو گھر کا سامان وغیرہ لانے کے لئے  تو بوقت مجبوری ایسی صورت میں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت ہے لیکن رات کا اکثر حصہ اپنے مکان پر گزارنا ضروری ہےجیساکہ اسکی صراحت موجود ہے بہار شریعت جلد دوم حصہ ۸صفحہ ۲۴۵/مکتبہ دعوت اسلامی میں کہ موت کی عدت میں اگر باہر جانے کی حاجت ہو کہ عورت کے پاس بقدر کفایت مال نہیں اور باہر جا کر محنت مزدوری کرکے لائیگی تو کام چلے گا تو اسے اجازت ہے کہ دن میں  اور رات کے کچھ حصے میں باہر جائے اور رات کا اکثر حصہ اپنے مکان میں گزارے مگر حاجت سے زیادہ باہر ٹھہرنے کی اجازت نہیں ۔ اور اگر بقدر کفایت اس کے پاس خرچ موجود ہے تو اسے بھی گھر سے نکلنا مطلقاً منع ہے اور اگر خرچ موجود ہے مگر باہر نہ جائے تو کوئی نقصان پہنچے گا مثلاً زراعت کا کوئی دیکھنے بھالنے والا نہیں اور کوئی ایسا نہیں جسے اس کام پر مقرر کرے تو اس کے لیے بھی جاسکتی ہے مگر رات کو اُسی گھر میں  رہنا ہوگا یوہیں  کوئی سودالانے والا نہ ہو تو اس کے لیے بھی جاسکتی ہے۔(فتاو فیض الرسول جلد دوم صفحہ ٣٠٦ /٣٠٧/فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ ٦٣ باب العدۃ )واللہ تعالیٰ اعلم 
کتبہ
محمد راحت رضا نیپالی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner

Below Post Ad

AD Banner AD Banner

Gooogle Adsense Ads