(بیوی کو تین طلاق دیا تو کا کیا حکم ہے؟)
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُمسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید نے ہندہ کو طلاق مغلظہ دے دی پھر زید ہندہ کو دوبارہ نکاح میں لانا چاہتا ہے تو زید پر شریعت کا کیا حکم ہے مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں ۔
المستفتی:۔ محمد شکیل عطاری نوادا شرا وستی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـواب بعون الملک الوہاب
بغیر حلالہ کے کوئی صورت نہیں اور حلالہ کے لئے وطی شرط ہے البتہ مذکورہ عورت اگر مدخولہ ہے تو شوہر اول کے طلاق کے بعد عدت گزار کر کسی سنی صحیح العقیدہ سے نکاح کرے ۔ اور غیر مدخولہ ہونے کی صورت میں عدت طلاق نہیں ہے وہ فورا شوہر ثانی سے نکاح کرسکتی ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے :فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهٗ مِنْۢ بَعْدُ حَتّٰى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهٗؕ فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَاۤ اَنْ يَّتَرَاجَعَاۤ اِنْ ظَنَّاۤ اَنْ يُّقِيْمَا حُدُوْدَ اللّٰهِ ۔وَتِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ۔ (سورہ بقرہ آیت ۲۳۰)
ترجمہ کنزالایمان: پھر اگر تیسری طلاق دی تو اس کے بعد وہ عورت اسے حلال نہ ہوگی جب تک دوسرے شوہر سے نکاح نہ کرے۔ پھر اگر دوسرے شوہر نے طلاق دے دی تو اُن دونوں پر گناہ نہیں کہ دونوں آپس میں نکاح کرلیں اگر یہ گمان ہو کہ اللہ عزوجل کے حدود کو قائم رکھیں گے اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اُن لوگوں کے لیے بیان کرتا ہے جو سمجھ دار ہیں ۔
اور حلالہ کی صورت بیان کرتے ہوئے حضور صاحب بہار شریعت علامہ ومولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ حلالہ کی صورت یہ ہے کہ اگر عورت مدخولہ ہے تو طلاق کی عدت پوری ہونے کے بعد عورت کسی اور سے نکاح صحیح کرے اور یہ شوہر ثانی اُس عورت سے وطی بھی کرلے اب اس شوہر ثانی کے طلاق یا موت کے بعد عدت پوری ہونے پر شوہر اول سے نکاح ہو سکتا ہے اور اگر عورت مدخولہ نہیں ہے تو پہلے شوہر کے طلاق دینے کے بعد فوراًدوسرے سے نکاح کر سکتی ہے کہ اس کے لیے عدت نہیں۔(بہار شریعت جلد ۲ حصہ ۸ رجعت کا بیان صفحہ ۱۷۷۔مطبوعہ دعوت اسلامی)واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ
محمد راحت رضا نیپالی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔