(طلاق والی عورت کو بناو سنگار کرنا کیسا ہے؟)
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کیا کوئی طلاق یافتہ عورت بناو سنگار کر سکتی ہےجبکہ ۵ سال ہو گئے طلاق کو اور اگلی شادی کے لئے لڑکی کو سب بولتے ہیں کہ بن سنور کے رہا کرو؟
المستفتی:۔مقیم احمد
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کیا کوئی طلاق یافتہ عورت بناو سنگار کر سکتی ہےجبکہ ۵ سال ہو گئے طلاق کو اور اگلی شادی کے لئے لڑکی کو سب بولتے ہیں کہ بن سنور کے رہا کرو؟
المستفتی:۔مقیم احمد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـواب بعون الملک الوہاب
عورتوں کو بناؤ سنگار صرف عدت میں منع ہے چاہے طلاق کی عدت ہو یا وفات کی ۔سیدی سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ عدت میں عورت کو یہ چیزیں منع ہیں ہر قسم کا گہنا یہاں تک کہ انگوٹھی چھلا بھی مہندی سرمہ عطر ریشمی کپڑا ہارپھول بدن یا کپڑے میں کسی قسم کی خوشبو سر میں کنگھی کرنا اور مجبوری ہوتو موٹےدندانوں کی کنگھی کرے جس سے فقط بال سلجھالے پٹی نہ جھکالے پھلیل میٹھا تیل کسم کیسر کے رنگے کپڑے یونہی ہر رنگ جس سے زینت ہوتی ہو اگرچہ پڑیہ گیرو کا چوڑیاں اگرچہ کانچ کی غرض ہر قسم کا سنگار ختم عدت تک منع ہے چارپائی پرسونا بچھونا سونے یا بیٹھنے میں بچھانا منع نہیں۔(فتاویٰ رضویہ جلد۱۳صفحہ ۳۳۱مکتبہ رضافاونڈیشن)
لہذا اگر مذکورہ عورت کی عدت پوری ہوچکی ہے تو وہ بلاشبہ بناؤ سنگھار کرسکتی ہے شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ۔واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ
محمد راحت رضا نیپالی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔