AD Banner

{ads}

(مردہ کے سننے پر دلیل ؟)

 (مردہ کے سننے پر دلیل ؟)


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎


مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کیا مردے سنتے ہے اس پر دلیل کی حاجت ہے برائےکرم عطا کریں

المستفتی:۔ محمد عابد حسین ساکن دتولی


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ


بسم اللہ الرحمن الرحیم


الجواب بعون الملک الوہاب


بیشک مردےقبر میں رہکر قبرستان سے گزرنےوالوں کی آواز کو سنتے بھی ہیں اور پہچانتے بھی ہیں اور سلام کا جواب بھی دیتے ہیںجیسا کہ امام  اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ یہ حدیث پیش کرتے ہیں کہ غزوہ بدر شریف میں مسلمانوں نے کفار کی نعشیں جمع کرکے ایک کنویں میں پاٹ دیں حضورﷺ کی عادت کریمہ تھی جب کسی مقام کو فتح فرماتے تو وہاں تین دن قیام فرماتے تھے‘ یہاں سے تشریف لے جاتے وقت اس کنویں پر تشریف لے گئے جس میں کافروں کی لاشیں پڑی تھیں اور انہیں نام بنام آواز دے کر فرمایا ’’ہم نے تو پالیا جو ہم سے ہمارے رب تعالیٰ نے سچا وعدہ یعنی نصرت کا فرمایا تھا کیوں تم نے بھی پایا جو سچا وعدہ یعنی نار کا تم سے تمہارے رب تعالیٰ نے کیا تھا؟ امیر المومنین حضرت فاروق اعظم رضی اﷲ عنہ نے عرض کی یارسول ﷲﷺ! بے جان سے کلام فرماتے ہیں؟ فرمایا جو کچھ میں کہہ رہا ہوں‘ اسے تم کچھ ان سے زیادہ نہیں سنتے مگر انہیں طاقت نہیں کہ مجھے لوٹ کر جواب دیں (صحیح بخاری ‘جلد ثالث)


تو جب کافر تک سنتے ہیں‘ (تو پھر مومن تو مومن ہے اور پھر اولیاء کی شان تو ارفع اعلیٰ ہے یعنی اولیاء اﷲ کتنا سنتے ہوں گے پھر فرمایا روح ایک پرند ہے اور جسم پنجرہ۔ پرند جس وقت تک پنجرے میں ہے اور اس کی پرواز اسی قدر ہے‘ جب پنجرے سے نکل جائے اس وقت اس کی قوت پرواز دیکھئے ۔(ملفوظات اعلی حضرت صفحہ ٢٦٩/٢٧٠ مکتبہ دعوت اسلامی)


اور ایک جگہ حدیث شریف میں ہےعن بریدۃقال کان رسول اللہ ﷺ یعلمہم إذاخرجوالی المقابر ’’السلام علیکم اہل الدیار من المؤمنین والمسلمین وإناإن شاء اللہ بکم لاحقون نسأل اللہ لناولکم العافیۃ "( مشکوۃ:۱؍۱۵۶)


مذکورہ جملہ روایات سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مردے اپنی قبروں میں زندہ ہیں اور قبر پر حاضر ہونے والوں کے کلام کو نہ صرف سنتے ہیں بلکہ جواب بھی دیتے ہیں اگر چہ حاضر ہونے والااس جواب کے الفاظ نہیں سن سکتا، إلاماشاء اللہ اور یہی قول امام اعظم ابو حنیفہ کاہے کہ مردے اپنی قبروں میں سنتے ہیں جیساکہ علامہ سمہودی ؒ نے اس کی صراحت کی ہے۔ ’’والمحقق أن أباحنیفۃ لاینکر سماع الأموات/وفاء الوفاء للسمہودی"واللہ تعالیٰ اعلم 


کتبہ


محمد راحت رضا نیپالی

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner

Below Post Ad

AD Banner AD Banner

Gooogle Adsense Ads