(غیر اللہ سے مدد مانگنا کیسا ہے؟)
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ غیر اللہ سےمددمانگناجائزہےیانہیں؟
المستفتی:۔خلیل احمد
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ غیر اللہ سےمددمانگناجائزہےیانہیں؟
المستفتی:۔خلیل احمد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
بیشک اللہ کے نیک بندوں سے مدد طلب کرنا قرآن وحدیث سے ثابت ہے البتہ طلب کرنے والے کا عقیدہ یہ ہو کہ حقیقی امداد تو رب تعالیٰ ہی کی ہے یہ حضرات اس کے مظہر ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہےفَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ مَوْلٰىهُ وَ جِبْرِیْلُ وَ صَالِحُ الْمُؤْمِنِیْنَۚ-وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِیْرٌ سورہ تحریم آیت (۴)بیشک اللہ خود ان کا مددگار ہے اور جبریل اور نیک ایمان والے اور اس کے بعد فرشتے مددگار ہیں۔
دوسری جگہ میرا رب ارشاد فرماتا ہے"قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ"(پارہ۳ سورہ ۳ آیت ۵۲)
کہا مسیح نے کون ہے جو مدد کرے میری طرف اللہ کی کہا حواریوں نے ہم مدد کریں گے اللہ کے دین کی۔
اس آیت سے معلوم ہوا کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام نے اپنے حواریوں سے خطاب کر کے فرمایا کہ میرا مددگار کون ہے اس سے معلوم ہوا کہ بوقت ِمصیبت اللہ کے بندوں سے مدد مانگنا سنت ِپیغمبر ہے ۔
صراط الجنان فی تفسیر القرآن:غیر اللہ سے مدد طلب کرنا شرک وبدعت نہیں بلکہ انبیاء کرام علیہم السلام کی سنت ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:"وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۔وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ"( پارہ ۶ سورہ ۵ آیت۲)
ترجمہ کنزالایمان: ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ کرو۔
اس آیت کے ماتحت ایک دوسرے کی مدد کرنے کا حکم اللّٰہ نے فرمایا ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے:"اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِ"صبر اور نمازسے مدد مانگو۔(پارہ ۲ سورہ ۲ آیت ۱۵۳)
اس آیت میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا کہ نماز اور صبر سے مدد حاصل کرو اور نماز و صبر بھی تو غیر اللہ ہیں۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ قرآن کریم کی آیات سے صاف ظاہر ہوگیا کہ غیر اللہ سے مدد مانگنا جائز ہے جبکہ مانگنے والے کا عقیدہ یہ ہو کہ حقیقی امداد اللہ تعالیٰ کی ہے یہ حضرات اس کے مظہر ہیں اہل سنت وجماعت کا یہی عقیدہ ہے کوئی جاہل انبیائے کرام و بزرگانِ دین کو خدا نہیں سمجھتا بلکہ خدا کی طرف انکا وسیلہ ہوتا ہے اللہ کے نیک بندوں سے مدد طلب کرنا شرک وبدعت نہیں ہے بلکہ جائز و درست ہے جو لوگ کہتے ہیں کہ اللہ کے نیک بندوں سے مدد مانگنا ناجائز ہے ایسے لوگ گنوار ہیں اللہ تعالیٰ اپنے حبیب کے صدقے میں انھیں ہدایت عطا فرمائے آمین یارب العالمین۔واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ
محمد راحت رضا نیپالی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔