AD Banner

(جلوۂ اعلی حضرت علیہ الرحمہ22)

(جلوۂ اعلی حضرت علیہ الرحمہ22)


اعلیٰ حضرت کے گھر کے لیے اُن کا انتخاب بڑا کامیاب تھا، رب العزت نے اعلیٰ حضرت قبلہ کی دینی خدمات کے لیے جو آسانیاں عطا فرمائی تھیں اُن آسانیوں میں ایک بڑی چیز اماں جان کی ذات گرامی تھی۔ قرآنِ پاک میں رب العزت نے اپنے بندوں کو دعائیں اور مناجاتیں بھی عطا فرمائی ہیں ۔تاکہ بندوں کو اپنے رب سے مانگنے کا سلیقہ آجائے ان میں سے ایک دُعا یہ بھی ہے:

 *رَبَّــنَاۤ اٰتِــنَا فِی الــدُّنْیَــا حَـسَنَــةً وَّ فِی الۡاٰخِــرَۃِ حَـسَنَــةً وَّقِــنَا عَــذَابَ الــنَّارِ*


         تـرجمــه ڪــنزالایمــان ـ

اے ربّ ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا۔ (سورۃ بقرہ آیت 201)


تو دُنیا کی بھلائی سے بعض مفسرین نے ایک پاکدامن، ہمدرد اور شوہر کی جاں نثار بی بی مراد لی ہے ۔ ہماری اماں جان عمر بھر اس دُعا کا پورا اثر معلوم ہوتی رہیں، اپنے دیوروں اور نندوں کی اولاد سے بھی اپنے بچوں جیسی محبت فرماتی تھیں گھرانے کے اکثر بچے انھیں اماں جان ہی کہتے تھے۔ اب کہاں ایسی پاک ہستیاں۔رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہا (سیرتِ اعلیٰ حضرت از مولانا حسنین رضا خان برکاتی پبلیشرز ص53)


           اولاد ِامجاد

اعلیٰ حضرت رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ کو اللہ عزوجل نے سات اولادیں عطا فرمائیں ،دو صاحبزادے اور پانچ صاحبزادیاں۔


         *صاحبزادوں کے نام یہ ہیں:⟱⟱⟱*

حجۃ الاسلام مولانا محمد حامد رضا خان رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ

مفتیٔ اعظم ِہند مولانا محمد مصطفی رضا خان رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ


      اور صاحبزادیوں کے نام یہ ہیں۔


مصطفائی بیگم

کنیزِ حسن

کنیزِ حسین

کنیزِ حسنین

مرتضائی بیگم


         وفات حسرت آیات..

اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی وفات سے چارماہ بائیس دن پہلے خود اپنے وِصال کی خبر دے کر ایک آیتِ قرآنی سے سالِ وفات کا اِستخراج فرمایا تھا۔ وہ آیتِ مبارکہ یہ ہے:وَیُــطَافُ عَـلَــیۡہِمۡ بِــاٰنِیَــةٍ مِّـنۡ فِــضَّـةٍ وَّاَڪۡوَابٍ  تـرجمــه ڪــنزالایمــان ــ اور ان پر چاندی کے برتنوں اور کُوزوں کا دَور ہوگا۔(پ ۲۹، الدھر:۱۵)(سوانح امام احمد رضا ، ص ۳۸۴، مکتبہ نوریہ رضویہ سکھر )

۲۵صفَر الْمُظَفَّر ۱۳۴۰ھ مطابق ۱۹۲۱ کو جُمُعَۃُ الْمبارَک کے دن ہندوستان کے وقت کے مطابق2 بج کر38 منٹ پر، عین اذان کے وقت اِدھر مُؤَذِّن نے حَیَّ عَلَی الفَلاح کہا اور اُدھر اِمامِ اَہلسُنَّت ولی نِعمت ، عظیمُ البَرَکت، عظیمُ الْمَرْتَبَت، پروانہ شمعِ رِسالت، مُجَدِّدِ دین ومِلّت، حامیِ سُنّت، ماحیِ بدعت، عالِمِ شَرِیْعَت، پیرِطریقت، باعثِ خَیْروبَرَکت، حضرتِ علامہ مولٰینا الحاج الحافِظ القاری الشاہ امام اَحمد رَضا خان علیہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن نے داعئ اَجل کو لبیک کہا۔اِنّــا لِلّٰــهِ وَاِنَّــآ اِلَیــهِ رَاجِعُــوۡن۔

آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا مزارِ پُر اَنوار بریلی شریف میں آج بھی زیارت گاہِ خاص و عام بنا ہوا ہے۔

  عبد اللطیف قادری بڑا رہوا بائسی پورنیہ بہار

 8294938262 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad