AD Banner

(عید میلاد النبیﷺ 07)

 (عید میلاد النبیﷺ 07)


14 سو سالہ ائمہ اسلام کی نظر میں

12 ربیع الاول ..... تاریخ ولادت شریف آثار صحابہ اور اقوال علماء کی روشنی میں!

عام مسلمانوں کے ذہنوں میں میلادالنبی کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرتے ہوئے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ولادت رسول ﷺ کی تاریخ 12 ربیع الاول نہیں، بلکہ 8 ربیع الاول ہے۔ لہذا تاریخ ولادت شریف کے متعلق حوالہ جات ملاحظہ فرمائیں :۔
امام بخاری و امام مسلم کے استاذ و شیخ امام ابوبکر بن ابی شیبہ (متوفی 235ھ) رحمہم اللہ کے حوالے سے علامہ ابن کثیر لکھتے ہیں :عن جابر وابن عباس أنهما قالا :
 ولد رسول الله ﷺ عام الفيل يوم الاثنين الثاني عشر من شهر ربيع الاولالخ. (قال ابن كثير) وهذا هو المشهور عند الجمهور"حضرت جابر اور ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کی ولادت مبارکہ پیر کے دن 12 ربیع الاول کو ہوئی۔ ( ابن کثیر نے کہا کہ ) جمہور مسلمانوں کے نزدیک یہی مشہور ہے۔(سيرة نبوية ، لا بن کثیر، ج اص ۱۹۹ - البداية والنهاية ، ج ۲ ص ۳۲۰)

عن محمد بن اسحاق، قال: ولد رسول الله ﷺ لاثنتي عشرة ليلة مضت من شهر ربيع الأول ( قال الذهبي في التلخيص : على شرط مسلم ) محمد بن اسحاق کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ کی ولادت شریف ربیع الاول کی 12 تاریخ کو ہوئی۔(امام ذہبی نے اس روایت کو مسلم کی شرط پر صحیح قرار دیا ۔ )(مستدرک حاکم ، باب ذکر اخبار سید المرسلین ، رقم 4234)

علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 774ھ) لکھتے ہیں: وُلِدَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَامَ الفِيلِ يَوْمَ الْاثْنَيْنِ الثَّانِي عَشَرَ مِنْ شَهْرِ رَبِيعِ الْأَوَّل" نبی کریم ﷺ کی ولادت مبارکہ فیل کے سال پیر کے دن 12 ربیع الاول کو ہوئی۔(سیرة نبوية، جزء 2 ص 93)

علامہ شہاب الدین قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 923ھ) فرماتے ہیں :وَالْمَشْهُورُ أَنَّهُ وُلِدَ يَوْمَ الْاثْنَيْنِ ثَانِي عَشَرَ رَبِيعِ الْأَوَّل"نبی کریم ﷺ کی ولادت مبارکہ 12 ربیع الاول ہے، یہی مشہور ہے۔ ( المواہب اللہ نبیہ، جلد 1 ص 248، بیروت )
 شارح مواہب اللہ نیہ علامہ زرقانی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 1122ھ) لکھتے ہیں :قَالَ ابْنُ كَثِيرٍ : وَهُوَ المَشْهُورُ عِندَ الْجَمُهُور" علامه ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ولادت مبارکہ کی تاریخ 12 ربیع الاول جمہور مسلمانوں کے نزدیک مشہور ہے۔( شرح زرقانی علی المواہب اللہ نیہ، جلد 1 ، ص 248 ، بیروت )

حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 1052 ھ) فرماتے ہیں :اثْنَى عَشَر وَهُوَ الْمَشْهُورُ وَعَلَيْهِ أَهْلُ مَكَّة" نبی کریم ﷺ کی ولادت مبارکہ 12 ربیع الاول مشہور ہے اور مکہ والوں کا عمل اسی پر ہے۔(ما ثبت بالسنة في ايام السنة ص 28 مطبوعہ دارالاشاعت، اردو بازار، کراچی)

شارح مشکوۃ شریف ، علامہ طیبی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 743ھ) فرماتے ہیں:۔
 اتَّفَقُوا عَلَى أَنَّهُ وُلِدَ يَوْمَ الْاثْنَيْنِ ثَانِي عَشَرَ الرَبِيعِ الْأَوَّل" علماء اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نبی کریم ﷺ کی ولادت شریف پیر کے دن 12 ربیع الاول کو ہوئی ۔(ما ثبت بالسنة في ايام السنة ، ص 28 مطبوعہ دارالاشاعت، اردو بازار، کراچی)

اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں
حضور ﷺ کی ولادت مبارکہ 12 ربیع الاول پر جمہور مسلمانوں کا اتفاق ہے۔ عید میلادالنبی ، عید اکبر ہے۔ قول و عمل جمہور مسلمین ہی کے مطابق بہتر ہے۔ بہترین و مناسب ترین عمل وہی ہے جس پر جمہور مسلمانوں کا عمل ہو۔ (فتاوی رضویہ، ج26، ص 414)
      

طالب دعا
عبد اللطیف قادری پورنیہ بہار
 8294938262 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad