(آخری عشرہ سے پہلے اعتکاف میں بیٹھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ اگر عورت عدت میں بیٹھی ہو اور۲۳ روزے کو اس کی عدت پوری ہو رہی ہے اور وہ رمضان کے اعتکاف میں بیٹھنا چاہتی ہے اگر ۱۰ روزے سے وہ اعتکاف میں بیٹھنا چاہے اور بیس روزے کو نکلنا چاہے تو وہ نکل سکتی ہے یا نہیں ؟اس میں رہنمائی فرمائیے گا۔
المستفتی:۔ محمد فیضان علی قادری
وعلیکم السلام ور حمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
عدت کی حالت میں بھی رمضان المبارک کے مہینے میں اعتکاف کرنا چاہتی ہیں تو کر سکتی ہیں ۔فتاویٰ عالمگیری میں ہے :ولو کانت المراۃ معتکفۃ فی المسجد فطلقت لھا ان ترجع الی بیتھا وتبنی علی اعتکافھا کذا فی التبیین،،اھ(ص۲۱۲ج۱)
سنت مؤکدہ اعتکاف رمضان المبارک کی پچھلی دس تاریخوں میں کیا جاتا ہے اور اگر نفلی اعتکاف کرنا چاہتی ہیں تو وہ دس سے بیس رمضان تک بھی کر سکتی ہیں اس میں کوئی حرج نہیں لیکن وہ اپنے شوہر ہی کے گھر میں اعتکاف کرے جہاں وہ نماز پڑھتی ہیں۔ مزید تفصیلات کے لئے بہار شریعت حصہ پانچ (۵) اعتکاف کا بیان کا مطالعہ فرمائیں ۔واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔