( ماہ رمضان میں گھر میں اعتکاف کرسکتے ہیں یا نہیں؟)
اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ الــلّٰــهِ وَبَـــرْڪَاتُـهُ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ رمضان میں اعتکاف گھر میں بیٹھ سکتے ہیں کہ نہیں جواب عنایت فرمائے؟
المستفتی:۔محمد گلبہار عالم رضوی کھمار پو کھر اتر دیناجپور بنگال
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
سوال میں یہ ذکر نہیں ہے کہ گھر میں اعتکاف میں عورت بیٹھے گی یا مرد اگر عورت بیٹھے گی تو جائز ہے اگر مرد بیٹھے گا تو جائز نہیں فتاوی عالمگیر میں ہے:جس مسجد میں اذان اور اقامت ہوتی ہو وہاں اعتکاف جائز ہے اور یہی صحیح ہے۔اور سب سے افضل یہ ہے کہ مسجدالحرام میں اعتکاف کرے پھر مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پھر بیت المقدس پھر جامع مسجد پھر اس مسجد میں جہاں جماعت بڑی ہوتی ہو۔اور عورت اپنے گھر میں جہاں نماز پڑھنے کی جگہ ہے وہیں اعتکاف کرے اور اسی جگہ اعتکاف کرنا اس کے حق میں ایسا ہے جیسے مرد کے واسطے مسجد میں اعتکاف کرنا ہے۔اور اگر اس کے گھر میں کوئی جگہ نماز کی مقرر نہ ہو تو کسی جگہ نماز کے واسطے مقرر کر لے اور وہیں اعتکاف کرے ۔(فتاوی عالمگیری جلد دوم صفحہ نمبر ۳۳، کتاب الصوم)واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی کشن گنج
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔