AD Banner

(کسی پر زنا کا الزام لگانا کیسا ہے؟)

 (کسی پر زنا کا الزام لگانا کیسا ہے؟)

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید پر جھوٹا الزام لگانا یعنی یہ کہنا کہ زید زنا کار ہے لیکن زید ایسا نہیں ہے تو جھوٹ الزام لگانے والے پر کیا حکم ہے ؟برائے مہربانی مدلل جواب سے نوازیں
المستفتی:۔محمد ذیشان

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن  الرحیم
الجوابـــ بعون الملک الوہاب

  ارشادِ باری تعالیٰ ہے :وَالَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ ثُمَّ لَمْ یَاْتُوْا بِاَرْبَعَةِ شُهَدَآءَ فَاجْلِدُوْهُمْ ثَمٰنِیْنَ جَلْدَةً وَّ لَا تَقْبَلُوْا لَهُمْ شَهَادَةً اَبَدًاۚ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ (۴)اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ وَ اَصْلَحُوْاۚ-فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ( سورہ نور آیت (۵)اور جو پارسا عورتوں کو عیب لگائیں پھر چار گواہ معائنہ کے نہ لائیں تو انہیں اسّی کوڑے لگاؤ اور ان کی کوئی گواہی کبھی نہ مانو اور وہی فاسق ہیں ۔ مگر جو اس کے بعد توبہ کرلیں اور سنور جائیں تو بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

   کسی پر زنا کا جھوٹا الزام لگانا ناجائز و حرام ہے کسی کو بھی زانی و زانیہ کہنے کے لئے چار مرد ثقہ پرہیز گار کی گواہی ضروری ہے بنا گواہ وثبوت کے ایسا کسی پر الزام لگانا جائز نہیں اسلام میں جھوٹ تہمت لگانے والے پر شریعت میں اسکی سزا ۸۰ کوڑے ہیں۔

مزید اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :اِذْ تَلَقَّوْنَهٗ بِاَلْسِنَتِكُمْ وَ تَقُوْلُوْنَ بِاَفْوَاهِكُمْ مَّا لَیْسَ لَكُمْ بِهٖ عِلْمٌ وَّ تَحْسَبُوْنَهٗ هَیِّنًا ﳓ وَّ هُوَ عِنْدَ اللّٰهِ عَظِیْمٌ سورہ نور آیت (۱۵) ترجمۂ کنز الایمان: جب تم ایسی بات اپنی زبانوں پر ایک دوسرے سے سن کر لاتے تھے اور اپنے منہ سے وہ نکالتے تھے جس کا تمہیں علم نہیں اور اسے سہل سمجھتے تھے اور وہ اللہ کے نزدیک بڑی بات ہے۔

  ارشاد ربانی ہے:وَالَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا (سورہ احزاب، آیت ، ۵۸)  ترجمۂ کنز الایمان:اور جو ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بے کئے ستاتے ہیں انہوں نے بہتان اور کھلا گناہ اپنے سر لیا۔
مذکورہ آیات قرآنی سے صاف ظاہر ہوگیا کہ جس نے بھی زید پر زنا کا الزام لگایا اگر وہ چشم دید سے چار گواہوں کو زنا ثابت نہ کرے تو وہ گنہگار حق العبد میں گرفتار اور مستحق عذاب نار ہے ہمارے یہاں اسلامی حکومت نہیں ہے اس لیے کوڑے کا حکم تو نہ ہوگا۔

   لہذا الزام لگانے والا اگر شرعی گواہ نہ پیش کرسکے تو اس پر لازم ہے علانیہ توبہ و استغفار کرے اور جس پر الزام لگایا ہے اس سے معافی مانگے اور آیندہ ایسی حرکت نہ کرنے کا پختہ عہد کرے اور اگر وہ ایسا نہ کرے تو مسلمانوں پر لازم ہے کہ اس کا سماجی بایکاٹ کریں قال اللہ تعالیٰ:وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّكَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ(انعام ۶۸) واللہ تعالیٰ اعلم 
کتبہ
محمد راحت رضا نیپالی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad