AD Banner

(مزنیہ پرکیا کا حکم ہے؟)

 (مزنیہ پرکیا کا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر کسی نے عو رت سے زبر دستی زنا کیا تو مزنیہ عورت گنہگار ہو گی یا نہیں؟اور اس پر شریعت کا کیا حکم نافذ ہو گا؟ مع حوالہ تحریر فرما ئیں۔ 
المستفتی:۔محمد فرقان قادری واحدی  

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب اللہم ہدایۃ الحق والصواب

ائمہ ار بعہ کا متفقہ مسلک ہے کہ مجبو ر عو رت کو زنا بالجبر کی سزا نہ کو ڑوں وا لی نہ رجم وا لی ملے گی ہاں مرد زا نی کو سزا ملے گی اس کو حد کا سا منا کر نا پڑے گا ۔ حضرت وا ئل بن حجر سے روا یت ہے کہ نبی کریم ﷺ کی ظا ہری حیا ت میں ایک عو رت مجبور کر دی گئی یعنی کسی نے جبرا زنا کر لیا تو حضور  ﷺ نے عورت سے حد دفع فر ما دی اور زنا کر نے وا لے پر حد قا ئم فر ما دی ۔(مشکوٰۃ شریف ص ۳۱۱ کتا ب الحدود ) 
فقہ حنفی کی عظیم کتاب مو طا امام محمدمیں ہے کہ امام مالک نے خبر دی کہ ہمیں جناب نا فع نے بتا یا کہ ایک غلام خُمس میں آنے والے غلاموں اور لو نڈیو ںکا محا فظ تھا اس نے ان لونڈیو ں  میں سے ایک کے سا تھ زبر دستی زنا کیا اس پرحضرت عمر ابن خطا ب رضی اللہ عنہ نے کو ڑوں کی سزا دی اور اسے جلا وطن کر دیا آپ نے اس لو نڈی کو بو جہ مجبو ری کو ئی حدنہ لگا ئی امام محمد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب عو رت سے زبر دستی زنا کیا جا ئے تو عورت پر حد زنا جا ری نہ ہو گی ہاں زانی کو حد لگا ئی جائے گی ۔ (متر جم جلد ثا نی کتا ب الحدود فی السر قہ صفحہ۶۵۹)
اورحکیم الامت مفتی احمد یا ر خا ن نعیمی علیہ الرحمہ فر ما تے ہیں کہ زنا کا ر عورت کے شریعت میں دونام ہیں(۱) زا نیہ خوشی سے زنا کرا نے والی (۲) مزنیہ مجبور اً زنا کرا نے والی یعنی جس کے سا تھ زبر دستی زنا کیا جا ئے ۔
مگر زنا کا ر مرد کا ایک ہی نا م ہے ’’الزانی ‘‘اس لئے شریعت نے عورت کو تو زنا میں مجبو ر مانا ہے مگر مرد کو مجبو ر نہیں ما نا اس کی وجہ یہ ہے کہ عو رت کے پاس آلہ دخول ہے عو رت کی رضا ہو نہ ہو جبراً بھی زنا ممکن ہے مگر مرد کے پا س آلہ اد خا ل ہے اور اد خال شہو ت سے ممکن ہے اور شہوت رضا وخو شی سکون سے ہی ممکن ہے ذرہ بھر بے دلی بے رغبتی بے سکو نی یا خوف غا لب ہو تو شہو ت نہیں آتی اور شہوت نہیں تو ادخال ناممکن ہے اس لئے مرد کو زنا پر مجبور نہیں کیا جا سکتا اس لئے ہر زنا کا ر کو سزا ملے گی  اور زا نیہ کو بھی ملے گی مگر مزنیہ کو سزا نہ ملے گی ۔(تفسیر نعیمی پ۱۸ سورہ نور آیت ۲)
مذ کو رہ با لااحا دیث و اقوال ائمہ سے یہ با ت ثا بت ہو گئی کہ جبرا زنا کی صورت میں عورت پرحد زنا قا ئم نہ ہو گی البتہ اگر عورت وقت زنا پر راضی ہو گئی یا لطف لینے لگی تو وہ بھی شرعا گنہگار ہوگی اور حد قائم کی جا ئے گی چونکہ ہمارے ہند میں اسلامی حکومت نہیں اس لئے حد کامعاملہ نہیں رہا مگر ایسی صورت میںتوبہ،استغفار وکار خیر کا حکم ہو گا اور نہ ماننے کی صورت میں سماجی بائیکاٹ کیاجائے گا۔واللہ تعا لی و رسو لہ الاعلی اعلم با لصواب 
کتبہ
حقیر محمد علی قادری واحدی
Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad