AD Banner

(چاچی کے ساتھ زنا کیا تو کیا حکم ہے؟)

 (چاچی کے ساتھ زنا کیا تو کیا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر بھتیجا غیر حقیقی چچی کے ساتھ زنا کرے تو کیا حکم ہے ؟اور چچی اور بھتیجے پر کیا حکم نافذ ہوگا؟
المستفتی:۔ زاہد حسین قادری رضوی
 وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب ہو الھا دی الی الصواب
 زنا گناہ کبیرہ ہے زناکرنے والے مرد وعورت پر اللہ کی جانب سے بہت بڑی سزا ہے جیساکہ اللہ تعالی قرآن شریف میں ارشاد فرماتاہے:’’ اَلزَّانِیَۃُ وَ الزَّانِیْ فَاجْلِدُوْا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنْہُمَا مِائَۃَ جَلْدَۃٍ  وَّ لَا تَاْخُذْکُمْ بِہِمَا رَاْفَۃٌ  فِیْ دِیْنِ اللّٰہِ  اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِوَ لْیَشْہَدْ عَذَابَہُمَا طَآئِفَۃٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِیْنَ ‘‘ جو عورت بدکار ہو اور جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ اور تمہیں ان پر ترس نہ آئے اللہ کے دین میں اگر تم ایمان لاتے ہو اللہ اور پچھلے دن پر اور چاہیے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کا ایک گروہ حاضر ہو۔(کنز الایمان ،سورہ نور۲)
یادرہے یہ حکم غیر شادی شدہ کے لئے ہے اور شادی شدہ کا حکم یہ ہے کہ انہیں سنگسار کیا جائے یعنی پتھر مار مار کر ہلاک کردیا جا ئے۔چونکہ اسلامی حکومت نہیں ہے اس لئےکو ئی اور سزا نہیں دے سکتا البتہ گاؤں کے لوگ ان دونوں کا بائیکاٹ کردیں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے:’’ وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّکَ الشَّیْطٰنُ  فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ  الذِّکْرٰی  مَعَ الْقَوْمِ  الظّٰلِمِیْنَ‘‘ اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔(کنز الایمان، سورہ انعام ۶۹)
ہاں اگر تو بہ استغفار کرلیں اس طرح کہ مرد مرد کے مجمع میں عورت عورت کے مجمع تو ان سے مل جل کررہ سکتے ہیں بعد توبہ کار خیر کرنے کے لئے کہیں مثلا مسجد میں جن چیزوں کی ضرورت ہو وہ لاکر دیں اور میلاد وغیرہ کریں اور غریبوں میں صدقات و خیرات کریں کہ اعمال صالحہ قبول توبہ میں معاون ہوتے ہیں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے:’’ اِلَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِہِمْ حَسَنٰتٍ وَ کَانَ  اللّٰہُ  غَفُوْرًا  رَّحِیْمًا‘‘ مگر جو توبہ کرے اور ایمان لائے اور اچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔(کنز الایمان،سورہ فرقان آیت ۷۰)
رہی بات چاچی چاچا کی تو چونکہ چاچی محرمات میں سے نہیں ہے اس لئے چاچا کے نکاح پر کوئی فرق نہیں پڑے گا. البتہ بھتیجا چاچی کی لڑکیوں سے نکاح نہیں کرسکتا ہے اور نہ ہی چاچی بھتیجے کے والد سے نکاح کرسکتی ہے۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب 
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی
Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad