AD Banner

{ads}

(راکھی بندھوانا کیسا ہے؟)

 (251)

(راکھی بندھوانا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ راکھی باندھنے اور بندھوانے والے کا شرعی حکم مع حوالہ بھیجئے؟ المستفتی:۔ عبدالحمید 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و بر کا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب 

راکھی یہاں(ہندوستان) کے غیر مسلموں کا مذہبی شعار ہے اس لیے برضا و رغبت راکھی باندھنا و بندھوانا حرام و گناہ بلکہ کفر ہے اس کا مرتکب علانیہ توبہ و استغفار کرے اور کلمہ پڑھ کر داخل اسلام ہو، بیوی والا ہو توتجدید نکاح کرے۔

محقق مسائل جدیدہ مفتی محمد نظام الدین صاحب قبلہ رضوی برکاتی صدرالمدرسین و صدر شعبہ افتاوشیخ الحديث الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور اسی طرح ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ راکھی یہاں کے غیر مسلموں کا شعار مذہبی ہے اس لیے اسے پسندیدگی کے ساتھ باندھنا، بندھوانا حرام بلکہ کفر ہے زید نے اپنے ہاتھ پر راکھی بندھوائی اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دی،ظاہر ہے کہ اس نے یہ اچھا سمجھ کر ہی کیا ہے-اس لیے وہ اس سے توبہ کرے،بےزاری کا اظہار کرے اور کلمہ پڑھ کر داخل اسلام ہوشادی ہو چکی ہو تو نئے مہر کے ساتھ پھر نیا نکاح کرے۔ رواداری الگ چیز ہے اور ان کے مذہبی امور میں شرکت اور عمل درآمد الگ چیزہے قرآن حکیم میں ہے لکم دینکم ولی دین (الکافرون،آیت نمبر۶)(آپ کے مسائل ص۱۹۳) واللہ اعلم بالصواب

کتبہ

محمد معراج احمد قادری


فتاوی مسائل شرعیہ 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner