AD Banner

{ads}

پانی میں ڈوب رہا ہو اور نماز کا وقت بھی جانے والاہوتو کیا کرے؟

پانی میں ڈوب رہا ہو اور نماز کا وقت بھی جانے والاہوتو کیا کرے؟


 مسئلہ:۔ زید پانی میں ڈوب رہا تھا  مگر اتفاقاً پانی میں پتھر کا سہارا اسے مل گیا اور عنقریب ہے کہ نماز کا وقت ختم ہوجائے تو اس کے لیے نماز کا کیا حکم ہے ؟ 

 بسم الله الرحمن الرحیم 

 الـجــواب بعون الملک الوہاب 

زید پر نماز فرض ہے، نماز پڑھے بغیر عمل کثیر کے اشارے سے پڑھے کیونکہ پتھر کا سہارا مل گیا ہے، در مختار میں ہے"فروع : أمکن الغریق الصلاة بالإیماء بلا عمل کثیر  لز مه الاداء،وإلا لا  ،  

ردالمحتار میں ہے "(بلا عمل کثیر)  بأن وجد  ما یتعلق به أوکان ماھراً في السباحه بحر  قوله (وإلا لا)أی لا یلزمه الأداء ویعذر بالتاخیر -  بحر  "اھ(ردالمحتار علی در المختار  جلد ۲ صفحہ ۵۷٤ ، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المریض، مطلب في الصلاۃ في السفینۃ، / دار عالم الکتب الریاض)

اور بہار شریعت میں ہے، پانی میں  ڈوب رہا ہے اگر اس وقت بھی بغیر عملِ کثیر اشارے سے پڑھ سکتا ہے مثلاً تیراک ہے یا لکڑی وغیرہ کا سہارا پا جائے تو پڑھنا فرض ہے ،ورنہ معذور ہے بچ جائے تو قضا پڑھے۔ ( حصہ چہارم نماز مریض کا بیان مسئلہ ۳۰) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


منجانب ذہنی آزمائش گروپ


مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner