AD Banner

{ads}

عشاء فرض سے پہلے وتر پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟

 عشاء فرض سے پہلے وتر پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟ 

 مسئلہ:۔ اگر کسی نے عشاء کی فرض نماز سے پہلے وتر پڑھ لی تو وتر کا کیا حکم ہے؟ 

 بسم الله الرحمن الرحیم 
 الـجــواب بعون الملک الوہاب 

صورت مسئولہ میں عشاء فرض نماز کے بعد پھر سے وتر پڑھے فتاویٰ عالمگیری جلد اول صفحہ ۵۸ میں ہے : ولايقدم الوتر على العشاء لوجوب الترتيب لا لأن وقت الوتر لم يدخل حتى لو صلى الوتر قبل العشاء ناسيا أو صلاهما فظهر فساد العشاء دون الوتر فإنه يصح الوتر ويعيد العشاء وحدها عند أبي حنيفة - رحمه الله -؛ لأن الترتيب يسقط بمثل هذا العذر." اھ 

بہار شریعت حصہ سوم صفحہ ۴۵۵ میں ہے : اگرچہ عشا و وتر کا وقت ایک ہے، مگر باہم ان میں ترتیب فرض ہے، کہ عشا سے پہلے وتر کی نماز پڑھ لی تو ہوگی ہی نہیں ، البتہ بھول کر اگر وتر پہلے پڑھ لیے یا بعد کو معلوم ہوا کہ عشا کی نماز بے وضو پڑھی تھی اور وتر وضو کے ساتھ تو وتر ہوگئے۔ واللہ تعالیٰ اعلم

۲۲ رجب المرجب ۱۴۴۳ ہجری

ذہنی ازمائش

فتاوی مسائل شرعیہ 


اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

شاعر اسلام غلام احمد رضابلرام پوری کی نعت ومنقبت سننے کےلئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner