AD Banner

{ads}

(کس صورت میں کلمہ کفر کہا پھر بھی کا فر نہ ہوا؟)

 (کس صورت میں کلمہ کفر کہا پھر بھی کا فر نہ ہوا؟)

 مسئلہ:۔ کس صورت میں کلمہ کفر بکنے سے آدمی کا فر نہیں ہوتا؟

 بسم الله الرحمن الرحیم 

 الـجــواب بعون الملک الوہاب 

جب کہ کچھ اور کہنا چاہتا تھا زبان سے کلمۂ کفر نکل گیا تو یہ کفر نہیں ہاں اگر اس پر اڑ گیا تو یہ کفر ہے کہ کفر کی تائید کرتا
ہے، چنانچہ فتاویٰ عالمگیری جلد دوم صفحہ ۲٧٦ میں ہے"الخاطئ إذا أجرى على لسانه كلمة الكفر خطأً بأن كان يريد أن يتكلم بما
ليس بكفر فجرى على لسانه كلمة الكفر خطأً لم يكن ذلك كفرًا عند الكل، كذا في فتاوى قاضي خان."
یعنی وہ خاطی جس نے اپنی زبان پر کلمہ کفر جاری کر دیا بطورِ خطا کے اس طور پر کہ اس کلمے کے ساتھ کلام کرنا چاہتا تھا جو کفر نہیں تھا مگر بطورِ خطا
کے زبان پر کلمہ کفر جاری کردیا تو یہ تمام کے نزدیک کفر نہیں ہے،ایسے ہی فتاوی قاضی خان میں ہے۔
    فتاوی تتارخانیہ جلد ہفتم صفحہ ۲۸۴ میں ہے:"و ما كان خطأ من الألفاظ، لاتوجب الكفر، فقائله مؤمن علی حاله، و لايؤمر بتجديد
النكاح، و لكن يؤمر بالإستغفار و الرجوع عن ذلك"یعنی اور جو (کفریہ) الفاظ غلطی سے صادر ہوں تو کفر کو ثابت نہیں کریں گے
پس ان کا قائل اپنی (سابقہ) حالت پر مؤمن ہوگا اور اور لیکن استغفار اور اس سے رجوع کا حکم دیا جائے گا۔ اور در مختار مع شامی جلد ششم صفحہ ۳۴۶ میں ہے "و من تكلم بها مخطئاً أو مكرهاً لايكفر عند الكل، ومن تكلم بها عامداً عالماً كفر
عند الكل، و من تكلم بها اختياراً جاهلاً بأنها كفر ففيه اختلاف" اھ یعنی جس نے غلطی یا مجبور ہو کر کلمہ کفر کے ساتھ تکَلُّم کیا تو
تمام کے نزدیک اس کی تکفیر نہیں کی جائے گی، اور جس نے جان بوجھ کر کلمہ کفر کے ساتھ تکلم کیا یہ جانتے ہوئے کہ یہ
کلمہ کفر ہے تو تمام کے نزدیک اس کی تکفیر کی جائے گی، اور جس نے اختیار سے کلمہ کفر کے ساتھ تکلم کیا یہ نہ جانتے
ہوئے کہ یہ کلمہ کفر ہے تو اس میں اختلاف ہے۔
    اور بہار شریعت حصہ نہم صفحہ ۴۵۹ میں ہے :اور حضورصدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر
فرماتے تھے کہ کہنا کچھ چاہتا تھا اور زبان سے کفر کی بات نکل گئی تو کافر نہ ہوا یعنی جبکہ اس امر سے اظہار نفرت کرے کہ
سننے والوں کو بھی معلوم ہو جائے کہ غلطی سے یہ لفظ نکلا ہے اور اگر بات کی پَچْ کی (یعنی اگر کی ہوئی بات پر اڑا رہا)
تو اب کافر ہو گیا کہ کفر کی تائید کرتا ہے۔"۔(بہار شریعت ح ۹؍)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

۲؍ رجب المرجب ۲۴۴۳ ہجری 

ذہنی ازمائش گروپ

فتاوی مسائل شرعیہ 


اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner