AD Banner

{ads}

امام سلام پھیردے اور مقتدی تشہد پڑھ رہا ہو تو کیا حکم ہے؟

 مسئلہ :- مقتدی ابھی تشہد مکمل نہیں پڑھ پایا تھا کہ امام نے سلام پھیر دیا تو مقتدی کے لیے کیا حکم ہے امام کے ساتھ سلام پھیر دے یا تشہد مکمل پڑھے ؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب

مقتدی  تشہد مکمل پڑھ کر سلام پھیرے اگرچہ کتنی ہی دیر ہو جائے،اسی طرح ایک سوال کے جواب  میں حضور اعلیٰ حضرت  امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی الله تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں:لان التشهد واجب والواجب لايترك لسنة والمسئلة منصوص عليها في الخانية وغيرها في كتب العلماء : تشہد واجب ہے اور واجب کو سنت کی وجہ سے ترک نہیں کیا جا سکتا اس مسئلہ پر خانیہ اور دیگر علماء کی کتب میں نص موجود ہے,(فتاویٰ رضویہ مترجم ج 7 ص 53) 

 حاصل کلام یہ کہ مقتدی تشہد پورا  کرکے سلام پھیرے گا اگرچہ امام سلام پھیر دے، واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

۱۵ رجب المرجب ۱۴۴۳ ھجری

فتاوی مسائل شرعیہ 


اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner