AD Banner

{ads}

نماز کے لیے نیت زبان سے کہنا کیا ہے؟

(نماز  کے لیے نیت زبان سے کہنا کیا ہے؟)

 مسئلہ؛-نماز  کے لیے نیت زبان سے کہنا کیا ہے؟
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
زبان سے کہہ لینا مستحب ہے جیسا کہ حضر علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں (والتلفّظ) عند الإرادة (بھا مستحبّ )ھو المختار وتکون بلفظ الماضی ولو فارسیا لانہ اغلب فی الانشات ،  اھ  (در مختار جلد دوم صفحہ ۹۲ ) 

اور حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نماز میں زبان سے نیت کے متعلق تحریر فرماتے ہیں : زبان سے کہہ لینا مستحب ہے اور اس میں  کچھ عربی کی تخصیص نہیں ، فارسی وغیرہ میں  بھی ہو سکتی ہے اور تلفظ میں  ماضی کا صیغہ ہو، مثلاً  نَوَیْتُ  یا نیت کی میں  نے۔(بہار شریعت حصہ سوم  صفحہ ٤۹٦) واللہ تعالیٰ اعلم 
۳۰ رجب المرجب ۱۴۴۳ ھجری

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner