مسئلہ :- کس صورت میں احتلام ہونے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
الجواب بعون الملک الوہاب
احتلام ہونے کی صورت میں بہر حال روزہ نہیں ٹوٹتا، بحرالرائق میں ہے کہ " لو صح جنبا لا يضره كذا فى المحيط ( ج ۲ص ۲۷۳ ) اور اسی طرح فتاوی عالمگیری میں ہے: من اصبح جنبا او احتلم فى النهار لم يضره كذا فى محيط السرخسى ( ج ۱ ص ۱۸۷ ) اور بہار شریعت میں ہے : احتلام ہوا یا غیبت کی روزہ نہ گیا ۔ جنابت کی حالت میں صبح کی بلکہ اگر چہ سارے دن جنب رہا روزہ نہ گیا مگر اتنی دیر تک قصدا غسل نہ کرنا کہ نماز قضا ہوجائے گناہ و حرام ہے حدیث میں فرمایا کہ " جنب جس گھر میں ہوتا ہے اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے " ( ح ۵ ص ۹۹۰روزہ کا بیان)واللہ تعالیٰ اعلم
۱۸رمضان المبارک ۱۴۳۳ ھجری
اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔