AD Banner

{ads}

(عقیدہ کسے کہتے ہیں؟)

 (عقیدہ کسے کہتے ہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ عقیدہ کسے کہتے ہیں جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتی:۔محمد ابراہیم رضا خان سسواں پٹھان 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  عقیدے کی لغوی تعریف عقیدہ دراصل لفظ ـ عقد ـ سے ماخوذ ہے ، جس کے معنی ہیں کسی چیز کو باندھنا ،جیسے کہا جاتا ہے "اعتقدت کذا" (میں ایسا اعتقاد رکھتا ہوں) یعنی میں نے اسے (اس عقیدے کو) اپنے دل اور ضمیر سے باندھ لیا ہے ۔جیسے قرآن مجید میں ہے: وَحْلُلْ عُقْدَ  مِّن لِّسَانِى (۲۰:۲۷)
  اور کھول دے گرہ میری زبان سےعقیدہ در حقیقت دل کے عمل کا نام ہے ،اور وہ ہے دل کا کسی بات پر ایمان رکھنا اور اس کی تصدیق کرنا ۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کونسا عمل افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لانا، کہا گیا کہ پھر کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنا، کہا گیا کہ اس کے بعد کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حج مبرور (مقبول حج) ۔یعنی عقیدہ سے مراد کسی چیز کو حق اور سچ جان کر دل میں مضبوط اور راسخ کر لینا ہے جبکہ ایمان دین اسلام کی سب سے پہلی تعلیم ہے جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ماننے اور انہیں سچا جان کر ان پر یقین کرنے کا تقاضا کرتی ہے۔ مسلمان کا دینِ اسلام کی تعلیمات کو سچا جاننا اور دل سے ان کی تصدیق کرنا ایمان ہے اور یہی اگر راسخ ہو جائے تو اس کا عقیدہ ہے.۔
عقیدہ کی اہمیت:۔عقیدہ انسان کے کردار و اعمال کی تعمیر میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ انسان کے تمام اخلاق و اعمال کی بنیاد ارادے پر ہے، اور ارادے کا محرک دل ہوتا ہے اور ظاہر ہے کہ دل انہی چیزوں کا ارادہ کرتا ہے جو دل میں راسخ اور جمی ہوئی ہوں، اس لئے انسان کے اعمال و اخلاق کی درستگی کے لئے ضروری ہے کہ اس کے دل میں صحیح عقائد ہوں لہذا عقیدے کی اصلاح ضروری ہے اس سے مراد کسی شے کی ایسی تصدیق ہے جس میں کوئی شک نہ ہو۔ عقیدہ کو ایمان کے مفہوم میں بھی لیا جاتا ہے، اس سے مراد ان حقائق کی بلا شک و شبہ تصدیق کرنا ہے جن کی تعلیم اللہ رب العزت نے بواسطۂ رسالت مآب صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہمیں عطا فرمائی۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner