AD Banner

{ads}

(دوران اذان بات چیت کرنا وضو کرنا کیسا ہے؟)

 (دوران اذان بات چیت کرنا وضو کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ دوران اذان بات چیت کرنا یا پھر وضو کرنا کیسا ہے جواب دیکر شکریہ موقع دیں
المستفتی:۔شہزاد گانچی وگا جرودھ۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

الفتاوی الھندیۃ کتاب الصلاۃ، الباب الثاني في الأذان، الفصل الأوّل، جلد نمبر اول ۱ صفحہ نمبر ۵۵ میں ہے جب اَذان سُنے، تو جواب دینے کا حکم ہے، جب اَذان ہو، تو اتنی دیر کے لیے سلام کلام اور جواب سلام، تمام اشغال موقوف کر دے یہاں تک کہ قرآن مجید کی تلاوت میں اَذان کی آواز آئے، تو تلاوت موقوف کر دے اور اَذان کو غور سے سُنے اور جواب دے۔ یوہیں اِقامت میں ۔ جو اَذان کے وقت باتوں میں مشغول رہے، اس پر معاذ ﷲ خاتمہ برا ہونے کا خوف ہے۔ راستہ چل رہا تھا کہ اَذان کی آواز آئی تو اتنی دیر کھڑا ہو جائے سُنے اور جواب دے۔( بہار شریعت جدید جلد نمبر اول۱ حصہ نمبر ۳ صفحہ نمبر ۴۷۲ اذان کا بیان مسئلہ نمبر (از ۵۴ تا ۵۸) مطبوعہ دعوت اسلامی)

لہٰذا معلوم ہوا کہ اگر وضو میں تاخیر ہونے کی وجہ سے جماعت کی کوئی رکعت چھوٹنے کا اندیشہ ہو تو وضو کرے اس پر جواب ضروری نہیں لیکن وقت میں وسعت ہے تو پہلے اذان کا جواب دے پھر وضو کرے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner