AD Banner

{ads}

(حقیقی خالہ کی حقیقی نواسی سے نکاح کرنا کیسا ہے؟)

 (حقیقی خالہ کی حقیقی نواسی سے نکاح کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میری خالہ کی حقیقی بیٹی کی ایک بیٹی ہے ،جو رشتے کے اعتبار سے میری بھانجی لگتی ہے،کیا اُس سے میرا نکاح جائز ہے ؟
المستفتی:۔  حسنین رضا گورکھپور ۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
 جی ہاں حرمتِ نکاح کا کوئی اور سبب موجود نہ ہو ،تو یہ نکاح جائز ہے۔ جب خود خالہ کی بیٹی سے نکاح ہوسکتا ہے ،تو اس کی نواسی سے بطریقِ اولیٰ ہوسکتا ہے ۔خالہ کی بیٹی محرمات(وہ عورتیں جن سے نکاح حرام ہے ) میں شامل نہیں ہے ، خالہ کی بیٹی سے بھی نکاح ہوسکتا ہے۔جن خواتین سے شرعاً نکاح حرام ہے ، قرآن مجید سورۂ نسا ء کی آیت نمبر ۲۲ تا ۲۵ میں ان کا تفصیل کے ساتھ بیان آیا ہے اور پھر مزید فرمایا ۔اور ان (مذکورہ محرمات عورتوں) کے علاوہ باقی سب عورتوں کے ساتھ تمہارا نکاح جائز ہے ۔(سورۃالنساء:۲۴)
ایسا ہی فتاوی نوریہ میں مفتی محمد نوراللہ نعیمی نور اللہ مرقدہ ایک سوال میں کہ آیا زید کی حقیقی خالہ کی حقیقی نواسی سے زید کا نکاح ازروئے شرع جائز ہے یا نہیں ـ آپ جواب میں لکھتے ہیں ہاں جائز ہے ،اللہ رب العالمین نے فرمایا: وَأُحِلَّ لَکُم مَّا وَرَاء ذَلِکُم (پارہ:۵) 
اور شامی جلد ۲ ،ص ۳۸۰ میں فتح القدیر سے ہے (یعنی اَجداد وجَدّات کے فروع جو ایک بطن سے ہوں (ان سے نکاح جائز ہے ) ، لہٰذا پھوپھیوں اورخالاؤں سے تو نکاح حرام ہے ،(لیکن )پھوپھی زاد ، چچازاد ،خالہ زاد اور ماموں زاد بہنوں سے نکاح جائز ہے) اور یوںہی کتاب الفقہ جلد ۴، ص: ۶۱ ، ۶۲ میں بھی ہے ،( حوالہ فتاویٰ نوریہ ،جلد۲،ص:۴۴۶)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner