AD Banner

{ads}

سیرت غریب نواز علیہ الرحمہ (02)

 سیرت غریب نواز علیہ الرحمہ (02)

حضرت خواجہ معین الدین چشتی بھی حضرت خواجہ اسحاق چشتی کے سلسلے سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے چشتی کہلاتے ہیں ۔ کچھ لوگوں نے آپ کےچشت میں قیام فرمانے سے آپ کو چشتی لکھا ہے لیکن یہ غلط ہے ۔

 آپ والدِ محترم کی جانب سے حسینی اور والدہ محترمہ کی جانب سے حسنی سید ہیں۔ 

نسب نامہ پدری

معین الدین بن خواجہ غیاث الدین بن خواجہ نجم الدین ظاہر بن سید عبد العزیز بن سید ابراہیم بن سید ادریس بن سید امام موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن امام زین العابدین بن حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ بن حضرت سیدنا علی کرم اللہ وجہہ 

    نسـب نـامـہ مادری

 بی بی ام الورع المعروف بہ بی بی ماہِ نور و خاص الملکہ بنت سید داؤد بن حضرت عبداللہ الحنبلی بن سید زاہد بن سید مورث بن سید داؤد بن سیدنا موسیٰ جون بن سیدنا عبداللہ بن سیدنا حسن مثنیٰ بن سیدنا حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ بن سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ

   والدین کریمین

 آپ کے والدِ محترم حضرت سیدنا خواجہ غیاث الدین کا شمار اپنے وقت کے ممتاز علماومشائخ میں ہوا کرتا تھا۔ خاندانی وجاہت ، علم و فضل، زہدو تقویٰ میں اپنی مثال آپ ہونے کے ساتھ ساتھ صاحبِ دولت وثروت بھی تھے۔والدہ ماجدہ حضرت ام الورع بی بی ماہِ نور بڑی باحیا، بااخلاق ، باکردار،متقیہ، عابدہ، زاہدہ اور نیک سیرت خاتون تھیں۔ 

سـلطان الہنـد کی شہنـشاہِ بغـداد سے مـلاقـات اور رشـتہ

 حضور خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ کی سیرت کا تذکرہ ہو تو قارئین میں ایک تجسس پیدا ہوتا ہے کہ سرکار غریب نواز کی شہنشاہِ بغداد سے ملاقات ہوئی یا نہیں؟ ان کا آپس میں کیا رشتہ تھا وغیرہ وغیرہ تقریباً تمام سوانح نگار نے ملاقات کا ذکر کیا ہے۔ سرکار غریب نواز کی غوثِ پاک سے دو مرتبہ ملاقات ہے ۔ پہلی مرتبہ جب سلطان الہند کی عمرِ مبارک اکیس سال تھی آپ عراق ہوکر بغداد آئے اور سرکارِ غوثِ اعظم سے ملاقات کا شرف حاصل کیا ۔ ملاقات کے موقع پر غوثِ رضی اللہ عنہ نے آپ کو دیکھ کر فرمایا’’ یہ مرد مقتدائے روزگار ہوگا ، بہت لوگ اس سے منزلِ مقصود کو پہنچیں گے‘‘ اورد وسری جب حضور غوثِ اعظم جیلان میں مقیم تھے ۔  ( معین الارواح)

اور صاحبِ معین الارواح نے ہی تحریر کیا ہے کہ ’’حضرت شیخ محی الدین عبد القادر جیلانی المعروف غوثِ پاک حضرت عبد اللہ الحنبلی کے پوتے ہیں اور غریب نواز کی والدہ ماجدہ بی بی ماہِ نور حضرت عبد اللہ الحنبلی کی پوتی ہیں ، ان ہر دو کے والد آپس میں بھائی ہیں ۔ اس رشتہ سے غریب نواز کی والدہ غوث الاعظم کی چچا زاد بہن ہیں اورغوثِ پاک غریب نواز کے ماموں ہیں ، ایک دوسرے رشتہ سے غریب نواز اور اور غوثِ پاک آپس میں خالہ زاد بھائی ہیں ۔ تیسرے رشتہ سے غریب نواز غوث الاعظم کے ماموں ہوتے ہیں ۔ ان رشتوں کی مطابقت اس طرح ہوجاتی ہے کہ غوثِ پاک کی والدہ غریب نواز کی ننہالی رشتہ میں خالہ اور دددھیالی رشتہ میں بہن ہیں ۔ (معین الارواح ص: ۳۰)

     سیدنا ابراہیم قندوزی سے ملاقات

 والدِ محترم کی جانب سے میراث میں ملنے والا باغ اور پن چکی آپ کا ذریعۂ معاش تھا ۔ ایک دن باغ کی آب پاشی کے دوران مجذوبِ کامل حضرت سیدنا ابراہیم قندوزی علیہ الرحمہ کی بابرکت آمدہوگئی۔خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ نے بیحد تعظیم و توقیر کی اور انتہائی ادب و احترام کےساتھ درخت کے سایے میں بٹھایا اور خدمتِ اقدس میں انگور کا خوشہ پیش کیا اور خود دوزانو باادب بیٹھ گئے ۔ مجذوبِ کامل کو آپ کا یہ اندازِ ادب پسند آیا اور خوش ہوکر اپنی بغل سے سوکھی ہوئی روٹی کا ایک ٹکڑا نکالا اور دانت سے چبا کر حضرت خواجہ کو دے دیا۔ بظاہر ایک روٹی کا ٹکڑا ہی تھا مگر ولی اللہ کے لعابِ دہن نے اس میں کیمیائی اثر پیدا کردیا تھا جسے کھاتے ہی دل کی دنیا بدل گئی،دنیا ومافیھا اور اس کی دلفریبیوں اور رنگینیوں سے دل اچاٹ ہوگیا، کیف وسرور کے عالم میں باغ و پن چکی فروخت کرکے فقراو مساکین میں تقسیم کردیا اوردردِ دل کی دوا کو نکل گئے۔

    عبد اللطیف قادرى






हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں  




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner