AD Banner

{ads}

(بھیک مانگنے والوں کو زکوٰۃ دینے سے زکوٰۃادا ہوگی یا نہیں؟)

 (بھیک مانگنے والوں کو زکوٰۃ دینے سے زکوٰۃادا ہوگی یا نہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  بھیک مانگنا کیسا ہے نیز بھیک مانگنے والوں کو زکوٰۃ کی رقوم دینے سے زکوٰۃ ادا ہوگی یا نہیں تشفی جواب عطا فرمائیں
المستفتی:۔ شمش تبریز مہولی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئلہ میں اسی طرح کا سوال صاحب فتاوی فیض الرسول سے پوچھے گئے تو آپ جواب میں فرماتے ہیں کہ بھیک مانگنے والے تین طرح کے ہوتے ہیں ـ ایک مالدار جیسے بہت سے قوم کے فقیر ـ جوگی اور سادھو انھیں بھیک مانگنا حرام اور انھیں بھیک دینا بھی حرام ـ ایسے لوگوں کو دینے سے زکوٰۃ نہیں ادا ہو سکتی ـ دوسرے وہ جو حقیقت میں فقیر ہیں یعنی نصاب کے مالک نہیں ہیں مگر مضبوط وتندرست ہیں ـ کمانے کی قوت رکھتے ہیں اور بھیک مانگنا کسی ایسی ضرورت کے لئے نہیں جو ان کی طاقت سے باہر ہو مزدوری وغیرہ کوئ کام نہیں کرنا چاہتے مفت کھانا کھانے کی عادت پڑی ہے جس کے سبب بھیک مانگتے پھرتے ہیں ـ ایسے لوگوں کو بھیک مانگنا حرام ہے اور جو انھیں مانگنے سے ملے وہ ان کے لئے خبیث ہے ‌حدیث شریف میں ہے / لا تحل الصدقة لغنی ولا لذی مرة سوی / یعنی نہ کسی مالدار کے لئے صدقۂ حلال ہے اور نہ کسی توانا تندرست کے لئے ـ ایسے لوگوں کو بھیک دینا منع ہے کہ گناہ پر مدد کرنا ہے ـ لوگ اگر نہیں دیں گے تو وہ محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہوں گے (قال اللہ تعالی ولا تعاونو اعلی الاثم والعدوان) ـ یعنی گناہ اور زیادتی پر مدد نہ کرو
( پارہ  ۶ آیت نمبر ۵)
  مگر ایسے لوگوں کو دینے سے زکوٰۃ ادا ہو جائے گی جبکہ اور کوئ شرعی رکاوٹ نہ ہو ـ اس لئے کہ وہ مالک نصاب نہیں ہیں ـ اور بھیک مانگنے والوں کی تیسری قسم وہ ہےکہ جو نہ مال رکھتے ہیں اور نہ کمانے کی طاقت رکھتے ہیں یا جتنے کی حاجت ہے اتنا کمانے کی طاقت نہیں رکھتے ـ ایسے لوگوں کو اپنی حاجت پوری کرنے بھر کی بھیک مانگنا جائز ہے اور مانگنے سے جو کچھ ملے وہ ان کے لئے حلال وطیب ہے ـ اور یہ لوگ زکوۃ کے بہترین مصرف ہیں ـ انھیں دینا بہت بڑا ثواب ہے ـ اور یہی وہ لوگ ہیں جنھیں جھڑکنا حرام ہےھکذا قال الامام احمد رضا البریلوی رضی عنہ وربه القوی فی الجزء الرابع من الفتاوی الرضویہ وھو سبحانہ و تعالی اعلم۔( فتاوی فیض الرسول جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۵۰۵ زکوٰۃ کا بیان )واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی 




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner