AD Banner

{ads}

اقرارکفر خود کفر ہے؟

(اقرارکفر خود کفر ہے؟) 

مسئلہ:کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک شخص کہتاہے کہ میں کافر ہوں،یعنی خدا سے پھرا ہوا ہوں اور خدا کا دوست نہیں ہوں تو اس کے با رے میں شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے ؟بینوا تو جروا   از ۔ حافظ محمد صادق رضا جامعی ۲؍ شعبان۱۴۲۸ھ؁

الجـــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک العلام اللھم ہدایۃ الحق والصواب 
یہ کلمات صریح کفرکے ہیں ۔ان کلمات کا کہنے والا کافرو مرتد ہو گیا’’نعوذ باللہ من تلک الکلمات‘‘جیساکہ شرح فقہ اکبر میںہے:’’الرضا بالکفر کفر سواء کان بکفرنفسہ اوبکفر غیرہ ‘‘کفر پر راضی ہونا،خود کفرہے،خواہ اپنے کفر پر یاغیر کے کفر پر ۔
نیز اسی میں ہے ’’لو تلفظ بکلمۃ الکفر طائعاغیرمعتقد لہ یکفر لانہ راض بمبا شرتہ ‘‘  اگر بغیر کسی جبر کے کلمۂ کفر بولا،کفر کا اعتقاد نہیں بھی رکھتا ہے پھر بھی اس کی تکفیر کی جائے گی،کیونکہ وہ اس کے بولنے پر راضی ہے۔(شرح فقہ اکبر ۱۹۹ )
لہذاشخص مذکورپر توبہ اور تجدید ایمان وتجدید نکاح لازم وفرض ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 محمدمعین الدین خان رضوی ہیم پوری غفرلہ القوی
کتـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ
۸؍شعبان۱۴۲۸ھ؁





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner