AD Banner

{ads}

(مقروض شخص کو زکوۃ دیناکیسا ہے؟)

 (مقروض شخص کو زکوۃ دیناکیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  مقروض شخص کو زکوۃ دینایا مقروض شخص کو زکوۃ لینا کیسا ہے قرض اتنا ہے کہ اگر نہ لے تو مکان سے ہاتھ دھو بیٹھے گا جواب جلدی عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
المستفتی:۔ شیخ اظہر رضا توصیفی مدھیہ پردیش؎
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
مقروض کو زکوٰۃ دینا جائز ہے قرآن حکیم میں جہاں سات مصارف زکوٰۃبیان کئے گئے ہیں وہاں ایک مصرف غارمین بھی بیان کیا گیا ہے ۔( سورہ توبہ ۶۰ )
 اور غارمین کے معنی مقروض چناچہ ملک العلماء علامہ کاسانی حنفی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں ( الغارم الذی علیہ الذین اکثر م من المال الذی فی یدہ او مثله او اقل منه لکن ماوراء لیس بنصاب۔ غارم سے مراد وہ شخص ہے جس پر موجودہ مال سے زیادہ قرض ہو یا جتنا مال ملکیت میں موجود ہو اتنا ہی قرض بھی یا قرضہ تو کم ہو لیکن اس کی ادائےگی کے بعد نصاب کے مطابق باقی نہ بچتا ہو ان تمام صورتوں میں مقروض کو زکوٰۃ دینا جائز ہے(بدائع الصنائع جلد نمبر ۲  صفحہ نمبر۷۳)( انوار الفتاوی جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۲۶۵, ۲۶۶,)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی 



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner