AD Banner

{ads}

(سیرت غریب نواز علیہ الرحمہ 03)

 (سیرت غریب نواز علیہ الرحمہ 03)

تعلیم وتربیت

 چنانچہ پہلے آپ نے حصولِ علم کے لیے سفر اختیار فرمایا ۔ علامہ فیض احمد اویسی علیہ الرحمہ رقم طراز ہیں’’ سب سے پہلےآپ خراسان تشریف لائے اور حضرت مولانا حسام الدین بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے ہاں قرآن مجید حفظ کیا ۔ پھر عربی ، فارسی کے تمام مروجہ علوم و فنون پڑھے۔ بعد ازاں تفسیر، حدیث اور فقہ اسلامی کی تکمیل کے لیے کئی سال مختلف شہروں کی طرف پیدل چل کرمتعدد اساتذہ کی شاگردی اختیار فرمائی‘‘۔ (سوانح و ارشادات خواجہ غریب نواز ص: ۲)

 بیعت وخلافت

 ظاہری علوم و فنون کی تکمیل کے بعد بھی دلی اضطراب ختم نہیں ہوا ،اب بھی ایک طرح کی دل میں خلش باقی تھی اس لیے روحانی علاج کے لیے کسی مرشد کی تلاش میں نکل پڑے ، پھر بغدا د کی’’ خواجہ جنید مسجد‘‘ میں آپ کی تلاش و جستجو ختم ہوئی اور روحانی پیشوا حضرت خواجہ عثمان ہارونی علیہ الرحمہ سےملاقات ہوئی تو آپ ان کے دستِ حق پرست پر شرفِ بیعت سے مشرف ہوگئے اور بیس سالوں تک مرشدِ برحق کی صحبت بافیض میں رہ کر روحانی سفر کی تکمیل کی اس دوران شیخِ کامل نے آپ کو سلوک کی منزلیں طے کراتے ہوئے اس قدر کامل بنادیا کہ اب مریدِ صادق کی نگاہوں کے سامنے سے بہت سارے غیبی حجابات ہٹ گئے تحت الثریٰ تا حجابِ عظمت روشن ہوگئے۔خود حضرت خواجہ غریب نواز اس واقعہ کو بیان کرتے ہیں۔

  ’’ مسلمانوں کا یہ دعا گو معین الدین حسن سنجری بمقام بغداد خواجہ جنید کی مسجد میں حضرت خواجہ عثمانی ہارونی کی دولتِ پا بوسی سے مشرف ہوا۔ اس وقت مشائخ کبار حاضر خدمت تھے ۔ جب اس عاجز نے سر نیاز زمین پر رکھا ، پیر و مرشد نے ارشاد فرمایا دو رکعت نماز ادا کر ،دعا گو نے ادا کی،پھر فرمایا قبلہ رو بیٹھ جا ، دعا گو بیٹھ گیا پھر فرمایا’’ سورۂ بقرہ پڑھ ‘‘ اس دعا گو نے پڑھی، پھر فرمان ہوا ’’ اکیس بار درود شریف پرھ‘‘ دعا گو نے پڑھا ۔ ازاں بعد آپ (حضرت خواجہ عثمان ہارونی) کھڑے ہوگئے اور دعاگو کا ہاتھ پکڑ کر آسمان کی طرف منہ کیا اور فرمایا’’ آ تاکہ تجھے خدا تک پہنچادوں‘‘ بعد ازاں مقراض(قینچی) لے کر دعا گو کے سر پر چلائی اور کلاہ چہار ترکی درویش کے سر پر رکھی،گلیم خاص عطا فرمائی،پھر ارشاد فرمایا ’’ بیٹھ‘‘دعا گو بیٹھ گیا۔ فرمایا خانوادہ میں ایک شبانہ روز مجاہدہ کا معمول ہے تو آج دن رات مشغول رہ ‘‘ درویش بحکمِ محترم مشغول رہادوسرے دن جب حاضرِ خدمت ہوا ۔ ارشاد ہوا ’’ بیٹھ جا اور چار ہزار بار سورۂ اخلاص پڑھ ‘‘دعا گو نے پڑھی پھر فرمایا‘‘ آسمان کی طرف دیکھ ’’ دعا گو نے دیکھا۔ دریافت فرمایا’’ کہاں تک دیکھتا ہے‘‘ عرض کیا ’’ عرش اعظم تک‘‘ پھر فرمایا زمین کی طرف دیکھ دعا گو نے دیکھا پوچھا’’ کہاں تک دیکھتا ہے‘‘عرض کیا ’’ تحت الثریٰ تک‘‘فرمایا پھر ہزار بار سورۂ اخلاص پڑھ ۔ دعا گو نے پڑھی ۔ فرمایا ’’ پھر آسمان کی طرف دیکھ ‘‘ دعا گو نے دیکھا ۔ پوچھا ’’ اب کہاں تک دیکھتا ہے‘‘ عرض کیا حجابِ عظمت تک‘‘ فرمایا ’’آنکھیں بند کر ‘‘ دعا گو نے بند کرلی فرمایا کھول پھر دعا گو کو اپنی انگلیاں دکھا کر پوچھا ’’کیا دیکھتا ہے ‘‘ عرض کیا ہژدہ(اٹھارہ) ہزار عالم دیکھتا ہوں ‘‘ بعد ازاں سامنے پڑی ہوئی ایک اینٹ کے اٹھانے کا حکم فرمایا۔ دعا گو نے اٹھائی تو مٹھی بھر دینار بر آمد ہوئے فرمایا ’’ان کو فقر ا میں تقسیم کر ‘‘ دعا گو نے حکم کی تعمیل کی بعد ازاں حاضرِ خدمت ہوئے ارشاد ہوا چند روز ہماری صحبت میں رہو عرض کیا تابع فرمان ہوں‘‘( معین الارواح ص: ۴۵)


عبد اللطیف قادری





हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں  




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner