AD Banner

{ads}

( سپاہیوں کے سامنے ہونے پر بھی نظر نہ آئے)

 ( سپاہیوں کے سامنے ہونے پر بھی نظر نہ آئے)

منقول ہے کہ اک مرتبہ حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ حجاج بن یوسف کے سپاہیوں سے چھپتے ہوۓ ، حضرت حبیب عجمی رحمۃ اللہ علیہ کی عبادت گاہ میں پہنچ گئے اور جب سپاہیوں نے حبیب عجمی سے معلومات کیں تو انہوں نے صاف بتا دیا کہ حسن عبادت گاہ کے اندر ہیں لیکن پورے عبادت خانے کی تلاشی کے باوجود بھی حضرت حسن کا سراغ نہیں سکا۔ اور حضرت حسن فرماتے ہیں کہ سات مرتبہ سپاہیوں نے میرے اوپر ہاتھ رکھا لیکن مجھے نہ دیکھ سکے۔ پھر سپاہیوں نے حضرت حبیب سے کہا کہ حجاج تم کو دروغ گوئی(جھوٹ بولنے) کی سزا دے گا۔ آپ نے فرمایا کہ حضرت حسن بصری میرے سامنے عبادت گاہ میں داخل ہوئے تھے لیکن اگر وہ تمہیں نظر نہ آئے تو اس میں میرا کیا قصور ہے۔ چنانچہ دوبارہ پھر تلاشی لی لیکن ان کو نہ پا کر واپس آگئے حضرت حسن بصری نے باہر نکل کر حضرت حبیب عجمی سے کہا کہ آپ نے تو استادی کے حق کا بھی کچھ پاس نہیں کیا اور صاف صاف انہیں میرا پتہ بتا دیا۔ انہوں نے جواب دیا کہ چونکہ میں نے سچ سے کام لیا اس لئے آپ محفوظ رہے اور اگر میں دروغ گوئی سے کام لیتا تو پھر یقیناً ہم دونوں گرفتار کر لئے جاتے ۔ یہ سن کر حضرت حسن نے پوچھا کہ آخر تم نے کیا منتر پڑھ دیا تھا کہ جس کی وجہ سے میں سپاہیوں کو نظر نہ آسکا۔ آپ نے فرمایا کہ دو مرتبہ آیت الکرسی ، دو مرتبه قل هو الله احد اور دو مرتبہ آمن الرسول پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے عرض کیا کہ حسن کو تیرے حوالے کیا تو ہی ان کی حفاظت کرنا۔
(حضرت شیخ فرید الدین عطار رحمۃ اللہ علیہ) مصنف فرماتے ہیں اگر کسی کو یہ شک ہو کہ حبیب عجمی کا مقام حضرت حسن بصری سے بلند تھا تو یہ اس کی غلطی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے علم کو ہر شئے پر فضیلت عطا فرمائی ہے اسی وجہ سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ " قل رب زدنی علما " اے نبی آپ کہیں کہ اے رب میرے علم میں زیادتی عطا کر " اور جیسا کہ مشائخ کا قول ہے کہ طریقت میں چودھواں درجہ کرامت کا ہے اور اٹھارواں اسرار و رموز کا۔ کیونکہ کرامات کا حصول عبادت سے متعلق ہے اور اسرار و رموز کا عقل و فکر جیسا کہ حضرت سلیمان کی حکومت ہر شئے پر تھی۔ لیکن اتباع حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کرتے تھے اور خود صاحب کتاب نبی نہ ہونے کی وجہ سے ہمیشہ انہیں کی کتاب پر عمل پیرا ر ہے۔( تذکرۃ الاولیاء صفحہ 45 تا 46 مکتبہ رضوی کتاب گھر دہلی )

"" طالبِ دعا ""
محمد معراج رضوی واحدی براہی سنبھل یوپی ہند




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner