( وہابی کس کو کہتے ہیں اور سنی کس کو کہتے ہیں؟)
استفتاء
کیا فرماتے ہیں: حضرات علمائے اہلسنّت و جماعت اس مسئلہ ذیل میں کہ وہابی کس کو کہتے ہیں؟ اور غیر مقلد کس کو کہتے ہیں؟ اور دونوں کے عقائد ایک ہیں یا کچھ فرق ہے اور ان لوگوں کی علامات ظاہری کیا ہیں اور یہ لوگ دائرہ اہلسنّت و جماعت میں داخل ہیں یا مثل اور فریق ضالہ کے اہلسنّت و جماعت سے خارج ہیں؟ اور ان لوگوں کے پیچھے نماز پڑھنا یا ان لوگوں کو مساجد میں آنے دینا ازروئے شرع شریف جائز ہے یا نہیں؟ اور ان لوگوں سے میل ملاپ سلام کلام بیاہ شادی وغیرہ کر سکتے ہیں یا نہیں۔ دلائل شرعیہ کی روشنی میں واضح اور مفصل جواب مرحمت فرمائیں۔ عین کرم ہو گا۔
فقط والسلام المستفتی
محمد عبدالحمید سنی حنفی خادم مدرسہ اسلامیہ رحمانیہ
نگ پور۔ ڈاکخانہ جلال پور ضلع فیض آباد
الجواب بعون الملک الوھاب
بِسْمِ االلہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم۔
امابعد!
وہابی اور غیر مقلد دونوں عبدالوہاب کے مقلد ہیں ’’کتاب التوحید‘‘ اور تقویۃ الایمان‘‘ کو دونوں مانتے ہیں مسلمانوں کو دونوں مشرک کہتے ہیں ایصال ثواب کے طریقوں اور بزرگان دین کی زیارت اور ان کی تعظیم و محبت سے دونوں کو عداوت ہے بزرگان دین کی جناب میں دونوں گستاخ ہیں۔ عقائد میں ایک دوسرے کے بہت موافق ہیں فرق یہ ہے کہ ایک دعویٰ تقلید کا کام کرتے ہیں اور دوسرے بالاعلان تقلید ائمہ کے منکر ہیں اور درحقیقت نجدی کے مقلد‘ ان میں سے جو اپنے آپ کو مقلد کہتے ہیں ان کا دعویٰ تقلید نمائشی ہے۔ رد المحتار میں ہے:
کماوقع فی زماننا فی اتباع عبدالوھاب الذین خرجوا من النجد و تغلبوا علی الحرمین وکانوا ینتحلون مذہب الحنابلۃ لکنھم اعتقدوا انھم ھم المسلمون وان من خالف اعتقادھم مشرکون واستباحوا بذالک اھل السنۃ وقتل علمائھم حتی کسر اللہ شوکتھم وخرب بلادھم وظفربھم عساکر المسلمین عام ثلث و ثلثین و مئتین والف۔
یہ لوگ گمراہ بے دین ہیں ان کے پیچھے نماز جائز نہیں اختلاط ومصاحبت ممنوع ایاکم وایاھم لایضلو نکم ولا یفتنونکم (الحدیث)ان کے ساتھ مناکحت میل ملاپ ابتداباسلام نادرست ہے مسلمانوں کو ان کی صحبت سے پرہیز لازم ہے ۔واللہ سبحانہ تعالی اعلم
کتبہ: العبد المعتصم بحبلہ المتین
سید محمدنعیم الدین عفا عنہ المعین
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں
نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔