AD Banner

حضرت غازی مسعود کی بہرائچ میں آمد

 حضرت غازی مسعود کی بہرائچ میں آمد

 اسی رات بہرائچ سے سالارسیف الدین کا خط آیا کہ دشمنوں نے ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا ہے۔ آپ جلد مدد کے لئے تشریف لائیے۔ سالار مسعود اپنے والد سے اجازت لے کر مقابلے پر جانے کے لئے تیار ہو گئے ۔ انھوں نے اپنے سینے سے لگایا اور فرمایا کہ تو میری جان ہے۔ تمہارا بوڑھا باپ اس دنیا میں اب چند دنوں کا مہمان ہے۔ اس لئے جدائی گوارا نہ کرو اور میرے قلب و جگر کو پارہ نہ کرو۔ سالار مسعود اپنے والد ماجد کی درد بھری باتیں سن کر تڑپ اٹھے ، آنکھیں اشکبار ہو گئیں ۔ جب تھوڑ اسنبھلے تو آپ نے عرض کیا کہ بابا جان ابھی فی الحال جانے کی اجازت دے دیجئے اور معرکہ سر کر کے بہت جلد آپ کے پاس چلا آؤں گا۔ حالانکہ غیب کے حالات سے اچھی طرح واقف تھے کہ ہمارا یہی آخری دیدار ہے اور یہی مشیت ایزدی ہے۔ باپ کے گلے لگے، مشفق باپ نے مقدس بیٹے کی پیشانی کو بوسہ دیا اور اشکبار آنکھوں سے الوداع کہا۔ حضرت سید سالار مسعود غازی رضی اللہ عنہ ستر کھ سے ایک بڑی فوج لے کر بہرائچ کی طرف روانہ ہوئے اور ستائیس رمضان ۲۳ ھ میں آپ بہرانج تشریف لائے۔ اس وقت آپ کی عمر مبارک اٹھارہ سال دو ماہ کی تھی۔

بوئے اخلاص

بہرائچ میں آپ کے پہونچنے کی خبر پا کر مخالفین بہت گھبر ائے اور اپنے اپنے علاقوں کو واپس چلے گئے۔ اس طرح عارضی طور پر جنگ کے بادل چھٹ گئے ۔ سرکار غازی کو شکار کھیلنے کا بے حد شوق تھا اور جنگلی علاقہ ہونے کی وجہ سے بہرائچ میں شکاروں کی کمی نہ تھی۔ موجودہ درگاہ شریف کے پاس ایک مہوے کا درخت تھا جس کے نیچے آپ اکثر آرام فرماتے تھے اور ارشاد فرماتے کہ اس زمین سے اخلاص کی خوشبو آتی ہے۔

سورج کنڈ

انار کلی تالاب کے کنارے ایک بت رکھا ہوا تھا۔ آفتاب کی تصویر پتھر پر بنی ہوئی تھی جس کا نام تاریخ کے صفحات پر بالارک ملتا ہے۔ سورج کنڈ ہونے کی وجہ سے اس کو تمام مذہبی طبقوں میں بالا دستی حاصل تھی ۔ جس دن سورج گہن لگنے والا ہوتا تو پورے ہندوستان کے ہندو سردار، راجے مہاراجے مہنت اور سادھو، سارے عوام و خواص ، مرد اور عورتیں بڑے بڑے زنار باندھ کر صبح سے شام تک اس سورج کنڈ کی پرستش کرتے تھے۔ اتوار کے دن بڑا ازدہام ہوتا تھا۔ حضرت سیدنا سالار مسعود غازی رضی اللہ عنہ کے احباب نے چاہا کہ سورج کنڈ کو ختم کر دیا جائے تا کہ یہ رسم بد ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے مگر حضرت نے انھیں ایسا کرنے سے منع کر دیا اور ارشاد فرمایا کہ جب ہم یہاں اسلام جاری کریں گے تو ان شاء اللہ سب لوگ ہماری ہی اطاعت کریں گے۔(سوانح مسعود غازی ص۔ ۶۰/ ۶۱)

طالب دعا محمد ابرارالقادری




مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں  


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad