AD Banner

{ads}

(حضرت امام جعفر صادق علیہ الرحمہ کی شادی اور آپ کی اولادیں)

 (حضرت امام جعفر صادق علیہ الرحمہ کی شادی اور آپ کی اولادیں)


ایک دن حضرت ابن عکاشہ رحمہ اللہ حضرت امام باقر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت آپ کے فرزند ارجمند حضرت امام جعفر صادق بھی آپ کے پاس کھڑے تھے ابن عکاشہ نے کہا : اب تو ماشاء اللہ حضرت امام جعفر صادق جوان ہو گئے ہیں ان کی شادی ہونی چاہیے ۔ آپ ان کی شادی کیوں نہیں کرتے ؟ اس وقت حضرت امام باقر کے پاس سر بمہر سونے کی ایک تھیلی تھی۔ آپ نے فرمایا یہ تھیلی لے جاؤ اور ایک لونڈی خرید لاؤ ، ہم بردہ فروش (غلاموں کی تجارت کرنے والا) کے پاس گئے تو اس نے کہا : میرے پاس جو تھی وہ بیچ چکا ہوں ۔ ہاں البتہ ایک دو لونڈیاں ہیں جو ایک دوسری سے بڑھ چڑھ کر ہیں ۔ ہم نے کہا، انہیں باہر لاؤ تاکہ دیکھ لیں۔ دونوں باہر آئیں تو ایک کو ہم نے پسند کر دیا ۔ میں نے کہا ، اس کی کیا قیمت لے گا اس نے کہا ، ستر ہزار دینار  ، ہم نے کہا کچھ کم کیجئے۔ کہنے لگا، ایک کوڑی کم نہ ہو گی ۔ آخر ہم نے اس سے کہا : ہم اس لونڈی کو اس تھیلی میں جو بھی ہے کے اس کے عوض خریدنا چاہتے ہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ اس میں کتنے دینار ہیں۔ بردہ فروش کے پاس ایک سفید سر اور سفید ریش شخص تھا جس نے تھیلی کھولنے کے لیے کہا ۔ بردہ فروش بولا : ا سے مت کھولئے اگر ستر ہزار دینار سے ایک کوڑی بھی کم نکلی تو میں ہرگز فروخت نہیں کروں گا۔ اس پر اس بزرگ نے تھیلی کھول کر جو بھی اس میں تھا اس کا وزن کرنے کے لیے کہا ۔ ہم نے تھیلی کو کھول کر وزن کیا تو سونا بےکم و کاست ستر ہزار دینار کی مالیت کا نکلا۔ چنانچہ ہم نے لونڈی خریدی اور لاکر حضرت امام باقر کی خدمت میں پیش کر دی ۔ اس وقت بھی حضرت امام جعفر آپ کے پاس کھڑے تھے۔ ہم نے حضرت امام باقر علیہ الرحمہ کوتمام ماجرا سنایا۔ آپ کی زبان پر فوراً الحمد اللہ کے الفاظ آئے۔ پھر میں نے اس لونڈی سے پوچھا، تمہارا کیا نام ہے ؟ اس نے جواب دیا: میرا نام  (حضرت) حمیدہ ہے۔ آپ نے فرمایا، تو دنیا میں حمیدہ ہے اور آخرت میں محمودہ پھر آپ نے اس سے پوچھا کیا تم کنواری ہو یا غیر باکرہ ؟ اس نے کہا، میں کنواری ہوں ۔ آپ نے فرمایا : یہ کیسے ہو سکتا ہے ؟ کیا کوئی لونڈی بردہ فروشوں کے ہاتھوں سلامت رہ سکتی ہے ، اس نے کہا جب یہ بردہ فروش میرے نزدیک آکر کسی برائی کا ارادہ کرتے تو یہ سفید سر اور سفید ریش بزرگ آگے آکر اس کے منہ پر طمانچہ مارتے اور اسے مجھ سے دُور کر دیتے ۔ اور ایسا کئی بار ہوا۔ یہ سن کر حضرت باقر علیہ الرحمہ نے لونڈی کو حضرت امام جعفر کے حوالے کر دیا، جس کے شکم سے بہترین خلائق حضرت موسی بن جعفر  پیدا ہوئے۔(شواہد النبوہ مترجم صفحہ ٣٢٥ مکتبہ رضویہ دہلی)

 آپ کی عمر اڑسٹھ سال اور دوسری روایت کے مطابق پینسٹھ سال تھی ۔ آپ کی امامت کی مدت چونتیس سال تھی ۔ آپ کے چھ لڑکے اور ایک لڑکی تھی، لیکن صحیح روایت یہ ہے کہ آپ کے سات لڑکے اور چار لڑکیاں تھیں سب سے بڑے لڑکے کا نام اسماعیل تھا اور امام صاحب کو بہت پیارا تھا۔ لوگوں کا خیال تھا امامت اسے ملے گی لیکن امام صاحب کی زندگی میں حضرت اسماعیل علیہ الرحمہ کا انتقال جو گیا۔ لہذا امامت حضرت کاظم کو ملی۔ (مرآۃ الاسرار مترجم صفحہ ٢١٣ مکتبہ ادبی دنیا دھلی)

(طالب دعا)

محمد معراج رضوی واحدی براہی سنبھل یوپی ہند





مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں  

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner