AD Banner

{ads}

روزے کی حا لت میں آ نکھ میں دوا ڈا لنا کیسا ہے ؟

 (روزے کی حا لت میں آ نکھ میں دوا ڈا لنا کیسا ہے ؟)

مسئلہ :کیا فرما تے ہیں مفتیان دین مسئلہ ذیل میں کہ روزے کی حا لت میں آ نکھ میں دوا ڈا لنا کیسا ہے ؟بینوا تو جرا


المستفتی مولانا اکبر علی مدرس مدرسہ غو ثیہ ریاض العلوم ہیم پور

الجـــــــــــــــــــــــــــــــواب بعو ن المجیب الوہاب ھو الھادی الی الصواب

روزے کی حا لت میں آ نکھ میں دوا ڈالنے میں کو ئی حرج نہیں کیو نکہ اس کے با رے میں  ضابطہ کلیہ یہ ہے کہ جماع اور اس کے ملحقات کے علا وہ روزہ ٹوڑنے وا لی صرف وہ دوا اور غذا ہے جو مسامات اور رگوں کے علا وہ کسی منفذ سے صرف دماغ یا پیٹ میں پہو نچے ۔جیسا کہ در مختار میں ہے ’’الضا بط وصول ما فیہ صلاح بد نہ لجو فہ ‘‘اور فتا ویٰ شا می میں اسی کے تحت ہے ’’الذی ذکرہ المحققون ان معنی الفطر وصول ما فیہ صلاح البدن الی الجوف اعم من کو نہ غذا او دوا ء ‘‘(فتا وی شا می جلد ۳؍ ۳۸۶)

اور ظا ہر ہے کہ جو دوا آ نکھ میں ڈا لی جا تی ہے اس کا اثر مسام ہی کے ذریعہ ظاہر ہو گا اس لئے کہ آ نکھ سے پیٹ یا دماغ تک کو ئی دوسرا منفذ نہیں اور یہ مفسد صوم نہیں  ۔جیسا کہ تبیین الحقا ئق میں ہے :’’والد اخل من المسام لا ینا فیہ علی ما ذکر نا ولا نہ ما یجد ہ فی حلقہ اثر الکحل لا عینہ فلایضرہ کمن ذا ق الد واء ووجد طمعہ فی حلقہ ولا یمکن الا متناع  عنہ فصار کا لغبار والد خان ۔اھ‘‘(تبیین الحقا ئق جلد۱ ؍۳۲۳)

اور فتاوی ہندیہ میں ہے :’’وما ید خل من مسام البدن من الدہن لا یفطر ھکذا فی شرح المجمع ‘‘(فتاوی ہندیہ جلد ۲۰۳)

اب اس سے روز روشن کی طرح واضح ہو گیا کہ رو زے کی حالت میں آنکھ میں دوا ئی ڈا لنے میں حرج نہیں ۔

مزید براں فتا وی ہندیہ میں ہے :’’ ولو اقطر شیا من الدواء فی عینہ لا یفطر صومہ عند نا و ان وجد طعمہ فی حلقہ واذا بزق فرای اثر الکحل ولو نہ فی بزا قہ عا مۃ المشا ئخ علی انہ لا یفسد صومہ کذا فی الذخیرۃ  وھو الاصح ھکذافی التبیین ۔اھ ( جلد ۱؍۲۰۳)

اور درمختار شرح تنویر میں ہے ’’لو ادھن او اکتحل اواحتجم وان وجد طعمہ فی حلقہ‘‘اوراسی کے تحت فتاوی شا می میں ہے ’’ای طعم الکحل او الدہن کما فی السراج وکذا لو بزق فو جد لو نہ فی الاصح بحر قال فی النہر لا ن المو جو د فی حلقہ اثر داخل من المسام الذی ھو خلل البدن والمفطر انما ھو الداخل من المنا فذ ‘‘ اھ( درمختار مع شا می جلد ۳؍ ۳۶۷) وھو تعا لی اعلم با لصواب 

العبد محمد معین الدین خاں رضوی ہیم پو ری غفرلہ القوی

کتـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ

۲۶؍صفر المظفر۱۴۲۸؁ھ 






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner