( روزہ میں انجیکشن لگوانا کیساہے؟)
مسئلہ :کیا فرما تے ہیں مفتیان دین مسئلہ ذیل میں کہ روزہ کی حا لت میں کسی وجہ سے یا بلا وجہ انجیکشن لگوایاتو روزہ فا سد ہو جا ئے گا یا نہیں؟اور پا نی چڑھوانے کا کیا حکم ہے ؟بینوا تو جروا
المستفتی ۔مولانا اکبر علی رضوی مدرس مدرسہ غوثیہ ریاض العلوم سراوستی۱۵؍رمضان المبا رک ۱۴۲۹ھ
الجـــــــــــــــــــــــــــــــواب بعو ن المجیب الوہاب ھو الھادی الی الصواب
روزہ کی حالت میں کسی وجہ سے یا بلا وجہ انجیکشن لگوانے سے روزہ فا سد نہیں ہو تا اور یہی حکم پا نی چڑھوانے کا بھی ہے کیو نکہ فساد صوم کے لئے ضا بطہ کلیہ یہ ہے کہ جماع اور اس کے ملحقات کے علا وہ رو زے کو توڑ نے والی صرف وہ دوا اور غذا ہے جو مسامات اور رگوں کے علا وہ کسی منفذ سے صرف دماغ یا پیٹ میں پہو نچے اور وہ یہاں مفقود ہے ۔
جیسا کہ علا مہ حصکفی حنفی رضی اللہ عنہ تحریر فرما تے ہیں ’’والضا بط وصول ما فیہ صلاح البدن لجو فہ ‘‘اور اسی کے تحت علا مہ شا می علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں ’’الذی ذکرہ المحققون ان معنی الفطر وصول ما فیہ صلاح البدن الی الجوف اعم من کو نہ غذاء او دوا ء ‘‘اھ( درمختار مع شا می جلد ۳؍۶ ۳۸)وھو تعا لی اعلم با لصواب
العبد محمد معین الدین خاں رضوی ہیم پو ری غفرلہ القوی
کتـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ
۲۳؍ رمضان المبا رک ۱۴۲۹ھ
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔