AD Banner

{ads}

جنت میں سب سے پہلے لکڑہارے کی عورت جائے گی یا خاتون جنت رضی اللہ تعالیٰ عنہا ؟

(جنت میں سب سے پہلے لکڑہارے کی عورت جائے گی یا خاتون جنت رضی اللہ تعالیٰ عنہا ؟)

مسئلہ:کیا فرماتے ہیں مفتیان دین اس مسئلہ میں کہ: زید نے تقریر میں کہا جنت میں سب سے پہلے عورتوں میں لکڑہارے کی بیوی جائے گی،تو کیا کتب احادیث میں کو ئی ایسی روایت ہے؟ تفصیل کے ساتھ بیان فرما کر عند اللہ ما جور ہوں۔

   از۔ عبد المؤمن نیپال۱۰؍ رمضان ۱۴۲۷؁ھ 

الجــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب ھو الھادی الی الصواب 

ترمذی شریف میں ہے ’’انا اول من یحرک حلق الجنۃ فیفتح اللہ لی ومعی فقراء المسلمین ‘‘ سب سے پہلے میں جنت کا دروازہ کھٹکھٹائوں گا تو اللہ تعالیٰ میرے لئے اسے کھولے گا اور میرے ساتھ فقرائے اہل اسلام ہوںگے ۔(جلد۲؍ ص ۲۰۲؍تفسیر درمنثور ۲؍۲۳۰؍تفسیر ابن کثیر۲؍۳۷۵)

مسلم شریف میں ہے ’’عن انس قال قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اتی باب الجنۃ فاستفتح قیقول الخازن من انت فاقول محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فیقول بک امرت ان لا افتح لا حدقبلک‘‘ قیامت کے دن جنت کا درواز ہ میں کھٹکھٹائوں گا تو مالک جنت رضوان کہے گا آپ کو ن ہیں میں فرمائوں گا محمد  (صلی اللہ علیہ وسلم ) تو وہ کہے گا مجھے آپ ہی کے لئے حکم دیا گیا تھا کہ آپ سے قبل کسی کے لئے نہ کھولوں ۔(مسلم جلدا ص۹۱ مشکوٰۃ ص۵۲۵) 

امام جلا ل الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے خصائص کبری میں ابو نعیم کے حوالہ سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی یہ روایت نقل کی،میں سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گا اور میرے بعد سب سے پہلے میرے پاس حضرت فاطمہ داخل ہوں گی  اور اس مضمون کی اور بھی حدیثیں ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پورے عالم میں سب سے قبل حضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور تمام امتوں میں سب سے قبل امت محمد یہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم داخل ہوگی،امت کے افراد میں بھی اپنے فرق مراتب کے اعتبار سے دخول جنت میں تقدم وتاخر ہوگا جیسا کہ ترمذی کی حدیث میں اپنے ساتھ فقرائے امت کے داخل ہونے کی بشارت بھی دی ہے یہ بھی حدیث میں ہے کہ سب سے پہلے امت محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا جو گروہ جنت میں جائے گا اس کا چہرہ چاند کی طرح چمکتاہوگا اور وہ بلا حساب جائے گا،لیکن خاص کرلکٹرہارے کی عورت کے بارے میں احادیث مبارکہ میں کوئی تصریح نظر سے نہیں گذری، یونہی یہ بے اصل اور موضوع معلوم ہو تی ہے۔ وھو تعالیٰ اعلم 

 محمدمعین الدین خان رضوی ہیم پوری غفرلہ القوی

کتــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ

۱۴؍رمضان۱۴۲۷ھ؁

صح الجواب

عبد الوحید رضوی مصباحی ؔ  

خادم الافتاء جامعہ غا زیہ فیض العلوم بہرائچ شریف 

۱۸؍شوال  ۱۴۲۷؁ھ




مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں  


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner