AD Banner

{ads}

(جو کہے شریعت ہمارے ہاتھ کی میل ہے تو؟)

 (جو کہے شریعت ہمارے ہاتھ کی میل ہے تو؟)

 مسئلہ:کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ: ایک وارثی پیر یہ کہتا ہے کہ شریعت تو ہمارے ہاتھ کی میل ہے تو ایسے پیر کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے ۔ بینوتوجروا 
از جمیل احمد رضوی سراوستی ۔۵؍جما دی الثا نی ۱۴۲۷؁ھ
الجـــــــــــــــــــواب بعون الملک الوہاب اللھم ہدایۃ الحق والصواب 
یہ کہنا کفر ہے کہ شریعت ہمارے ہاتھ کی میل ہے کیونکہ اس میں شریعت کی تحقیر ہے اور شریعت کو حقیر ہلکا سمجھنا کفر ہے ۔
جیساکہ عارف با للہ علا مہ عبد الغنی النا بلسی حنفی رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں :’’والاستخفاف بالشریعۃ ای عدم المبالات باحکامھاواھا نتھا واحتقارھا کفر ‘‘ ملخصا۔(حدیقیہ ندیہ جلد اول مطبوعہ پاکستان ص ۲۹۹)
 لہٰذا پیر مذکور مبتلائے کفر گمراہ اورگمراہ گر ہے ۔مسلمانوں پر لازم ہے کہ اس سے دور رہیں اور ہرگز بیعت نہ ہوں اور جو پہلے ہو چکے تھے کفر کے سبب ان کی بیعت ٹوٹ گئی وہ کسی سنی صحیح العقیدہ باعمل ،پابند شرع پیر سے بیعت ہوں ۔وھو تعالیٰ اعلم بالصواب  
   محمدمعین الدین خان رضوی ہیم پوری غفرلہ القوی
کتــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ
۱۱؍جمادی الثانی۱۴۲۷ھ؁




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner